Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایمبولینس کو راستہ نہ دینے والوں کا فوری چالان

ایمبولینسز میں اب آئی پی کیمرے لگائے جائیں گے (فوٹو: ایس پی اے)
ایمبولینس کو راستہ نہ دینے والے یا ان کا تعاقب کرنے والے ڈرائیور اب فوری چالان سے نہیں بچ سکیں گے۔ ایمبولینس کی گاڑیوں میں اب آئی پی کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں۔
آئی پی کیمروں کو براہ راست محکمہ ٹریفک پولیس کے سسٹم سے منسلک کیا جائے گا۔ ایسے ڈرائیور جو ایمبولینس کو راستہ نہیں دیتے ان کے خلاف محکمہ ٹریفک کی جانب سے فوری کارروائی کی جائے گی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو میں ایمبولینسوں میں تجرباتی طور پر آئی پی کیمرے نصب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
مقامی ویب نیوز اخبار 24 نے اس حوالے سے لکھا ہے کہ ایمبولینسوں کے ڈرائیوروں کو اس وقت شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب انہیں آگے جانے والی گاڑیاں راستہ نہیں دیتی جس کی وجہ سے بعض اوقات مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ایمبولینس کا تعاقب کرنے یا راستہ نہ دینے پر نو سو ریال چالان کیاجاتا ہے (فوٹو: مز مز نیوم) 

مقامی اخبار نے اس حوالے سے لکھا ہے کہ ایمبولینس میں تجرباتی طور پر آئی پی کیمروں کی تنصیب شروع کر دی گئی ہے تاکہ ان ڈرائیوروں کی وڈیو محکمہ ٹریفک پولیس کو براہ راست پہنچائی جاسکے۔
اخبار کے ذرائع کا کہنا تھا کہ ایمبولینسوں کا تعاقب کرنا بھی منع ہے۔ اکثر افراد ایمبولینس کا تعاقب کر کے تیزی سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے حادثات رونما ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے جبکہ بعض ایسے ڈرائیور بھی ہیں جو ایمبولینس کو راستہ دینے کے بجائے ان کے آگے آگے چلتے ہیں۔
آئی پی کیمرے ایمبولینسوں کی ونڈ اسکرین اور عقبی شیشے میں نصب کیے جارہے ہیں ۔ انتہائی حساس نوعیت کا یہ سسٹم براہ راست ٹریفک پولیس کے مرکزی کنٹرول سے منسلک ہو گا۔
پولیس کنٹرول روم میں وڈیو موصول ہوتے ہی خلاف ورزی کرنے والوں کی گاڑی کی نمبر پلیٹ کے ذریعے گاڑی کے مالک کے موبائل پر چالان ارسال کر دیا جائے گا۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمبولنسوں میں نصب کیے جانے والے کیمروں سے خلاف ورزی ریکارڈ کرنے کے پانچ سے سات سیکنڈ کے اندر گاڑی کے مالک کو چالان کی اطلاع موصول ہو جائے گی۔
واضح رہے محکمہ ٹریفک کے قانون کے مطابق ایمبولینس کو راستہ نہ دینا یا اس کا تعاقب کرنا ٹریفک خلاف ورزی شمار کی جاتی ہے جس پر 900 ریال تک چالان کیا ہوتا ہے۔ 

شیئر: