Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ: فلم فیسٹول میں پاکستانی فلم کے چرچے

ایشین قونصل جنرلز کلب جدہ کے بینر تلے  ’ایشین فلم فیسٹول‘ میں پیش کی جانے والی پاکستانی فلم ’موٹر سائیکل گرل‘ کو زبردست پذیرائی ملی ہے۔ سعودی و پاکستانی کمیونٹی اور ایشیائی سفارتکاروں میں اس کے خوب چرچے رہے۔
جدہ میں بدھ کی شب پاکستان کے قونصل جنرل خالد مجید کی رہائش پر فلم دیکھنے کے لیے پاکستانی اور سعودی کمیونٹی سمیت نمایاں شخصیات اور ایشیائی ملکوں کے سفارتکار بھی موجود تھے۔
یہاں پاکستانی فلم کی سکریننگ کے ساتھ پاکستانی کھانے اور ثقافت کے رنگ بھی نظر آئے۔

 قونصل جنرل خالد مجید نے  کہا ’ پاکستان کو اپنی فلمی ثقافت سعودی عرب میں دکھانے کا موقع ملا ہے‘(فوٹو: اردو نیوز)

پاکستانی قونصل جنرل خالد مجید نے شرکا کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’ایشین قونصل جنرلز کلب کے بینر تلے پاکستان کو اپنی فلمی ثقافت سعودی عرب میں دکھانے کا موقع ملا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’فلم موٹر سائیکل گرل ایک لڑکی زینت عرفان کی آپ بیتی ہے جو اپنے والد کے خواب کو پورا کرنے کے لیے موٹر سائیکل پر تنہا پاکستان کے شمالی علاقہ جات کا سفر کرتی ہے‘۔
فلم میں دکھائے جانے والے شمالی علاقوں کے قدرتی مناظر کو سفاررتکاروں اور شرکاء نے بے حد پسند کیا اور کہا کہ اس فلم کے ذریعے پاکستان کے خوبصورت علاقے دیکھنے کو ملے ہیں۔

’فلم موٹر سائیکل گرل ایک لڑکی زینت عرفان کی آپ بیتی ہے

ایشین فلم فیسٹول 2020 کا آغاز انڈین فلم ’اندھا دھن ‘کی سکریننگ کے ساتھ ہو اتھا۔
پاکستانی فلم دیکھنے کے لیے فلپائن قونصلیٹ جنرل کی قونصلر میری جنیفر بھی موجود تھیں۔
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ایشین قونصل جنرل کلب فلم فیسٹول میں شرکت کے لیے آئے ہیں اور آج کی رات پاکستان فلم نائٹ ہے۔ دو دن قبل ہم نے بھی اسی طرز کی تقریب کا انعقاد کیا تھا‘۔
فلپائنی سفارتکار نے کہا کہ ’میں نے پیش کی جانے والی پاکستانی فلم نہیں دیکھی مگر سنا ہے کہ یہ ایک بائیو گرافی ہے اور اسے عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے تو اب میں اسے دیکھوں گی۔ اس فلم کا نام ’موٹر سائیکل گرل‘ ہے‘۔

شمالی علاقوں کے قدرتی مناظر کو سفاررتکاروں اور شرکاء نے بے حد پسند کیا(فوٹو: اردو نیوز)

انہوں نے مزید کہا کہ ’میں نے ماضی میں بھی کئی پاکستانی فلمیں دیکھی ہیں تاہم اس سال یہ میری پہلی پاکستانی فلم ہے‘۔
انڈونیشیا، ملائیشیا اور دیگر ایشیائی ملکوں کے سفارتکاروں کا کہنا تھا کہ ’فلم فیسٹول کا مقصد اپنے ملکوں کی ثقافت اور تہذیب کو اجاگر کرنا ہے تاکہ رکن ممالک ایک دوسرے کے مزید قریب آسکیں۔‘
پاکستان قونصلیٹ کی طرف سے فلم فیسٹول کے لیے کوآرڈینیٹر فوزیہ فیاض احمد جو سعودی عرب میں پاکستان کی پہلی خاتون سفارتکار ہیں نے کہا کہ ’فلم فیسٹول سعودی عرب اور ایشیائی ملکوں کے مابین ثقافتی تبادلے کا ایک منفرد پلیٹ فارم ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب میں پاکستانی فلمیں اور ڈرامے دکھانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں‘۔

ایشین قونصل جنرل کلب  13 ایشیائی ممالک کا ایک گروپ ہے۔(فوٹو: اردو نیوز)

اس سے قبل پاکستان قونصلیٹ نے ایشین فوڈ فیسٹیول میں بھی شرکت کی جہاں پاکستانی کھانوں کا سٹال توجہ کا مرکز رہا۔ سفارتکاروں کی بڑی تعداد نے پاکستانی کھانے کھائے اور خوب لطف اُٹھایا۔
فوڈ فیسٹول میں پاکستان کے سٹال کو ثقافتی رنگوں سے سجایا گیا تھا۔
ایشین قونصل جنرل کلب 2008 میں قائم ہوا تھا۔ اس دور میں جب سعودی عرب میں ایک بھی سنیما نہیں تھا یہ کلب اپنے طور پر فلم فیسٹول کا اہتمام کرتا رہا ہے۔

 پاکستانی کھانوں کا سٹال توجہ کا مرکز رہا۔(فوٹو: اردو نیوز)

ایشین قونصل جنرل کلب (اے سی جی سی) 13 ایشیائی ممالک کا ایک گروپ ہے۔
اس کلب میں پاکستان سمیت بنگلہ دیش، برونائی، چین، انڈیا، انڈونیشیا، جاپان، ملائیشیا، فلپائن، جمہوریہ کوریا، سنگاپور، سری لنکا اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔

شیئر: