Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات میں 21 فیصد افراد کورونا سے خوف زدہ نہیں

لوگوں کا کہنا ہے کہ کورونا کی وجہ سے صفائی کا شعور بڑھا ( فوٹو: امارات ٹوڈے)
متحدہ عرب امارات کے 21 فیصد شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کا کہنا ہے کہ دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لینے والے کورونا وائرس نے ان کی زندگی پر کوئی اثر نہیں ڈالا۔
اس مرض سے ان پر کوئی فرق نہیں پڑا۔ 20 فیصد کا کہنا ہے کہ اس سے انہیں زندگی کی قدرو قیمت کا احساس کچھ زیادہ ہی ہوگیا ہے۔17فیصد  نے وائرس کومعلومات عامہ میں اضافہ کا باعث قرار دیا۔
 الامارات الیوم نے یہ اعدادوشمار آن لائن رائے عامہ جائزے کے ذریعے جمع کیے۔

امارات میں عوام کورونا سے زیادہ پریشان نہیں ( فوٹو: امارات ٹوڈے)

جائزے میں صارفین سے پوچھا گیا تھا کہ ’کیا دنیا کے مختلف ملکوں میں کورونا وائرس نمودار ہونے کے بعد آپ کی زندگی متاثر ہوئی؟
سوالات پوچھے گئے کہ آپ پہلے سے زیادہ ذاتی صفائی کرنے لگے ہیں؟، صفائی کا شعور آپ میں بڑھا ہے؟، آپ بیماریوں سے متعلق سائنسی رپورٹوں سے زیادہ واقف ہونے لگے ہیں؟، آپ کو زندگی کی قدرو قیمت کا احساس زیادہ ہوگیاہے؟، آپ کی زندگی پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑا؟
رائے عامہ کے جائزے میں شامل 42 فیصد نے بتایا کہ وہ کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کے بعد صفائی پر زیادہ توجہ دینے لگے ہیں۔
21 فیصد کا جواب توجہ طلب ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ان کی زندگی پر کوئی فرق نہیں پڑا۔
کورونا وائرس سے لاتعلقی اور عدم دلچسپی کے اسباب کا پتہ لگانا بےحد مشکل ہے۔ اس کی حقیقت اسی وقت معلوم ہوسکے گی جب جائزے میں شامل افراد سے براہ راست رابطے کیے جائیں۔
ان سے سوالات کیے جائیں۔ ان کے جوابات کا تجزیہ کیا جائے لیکن یہ سب کچھ سائنٹفک جائزے میں ممکن ہے۔ ابلاغی جائزے میں اتنی گہرائی میں جا کر حقائق دریافت کرنا مشکل ہے۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ دنیا کے مختلف ملکوں میں لوگوں کی زندگی کورونا وائرس سے متاثر ہوئی ہے۔ اس وائرس کے تناظر میں ہاتھ ملانے، جذبات کے اظہار، سماجی مقامات پر جمع ہونے مثال کے طور پر بیوٹی پارلر یا ہوٹلوں اور دستاویزات جاری کرنے والے مراکز وغیرہ پر اب لوگ آزادانہ انداز میں نہیں جارہے ہیں۔ یہ سب کورونا وائرس کا اثر ہے۔

شیئر: