Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا بھر میں مزدوروں کا عالمی دن کیسے منایا گیا؟ تصاویر

لاک ڈاؤن کے باوجود کئی شہروں میں مظاہرے کیے گئے (فوٹو اے ایف پی)
کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے دنیا کے بیشتر ممالک میں جاری لاک ڈاؤن کے باعث مزدوروں کے عالمی دن کے موقعے پر ہر سال کی طرح تقاریب اور ریلیاں منعقد نہیں ہو سکیں۔ تاہم چند شہروں میں احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے مزدوروں کے حقوق کے حوالے سے مظاہرے کیے گئے، جبکہ معاشی پسماندگی کا شکار ممالک میں مزدوروں نے یہ دن معمول کے مطابق مشقت کرتے ہوئے ہی گزارا۔
یورپی ملک گریس کی گریک لیبر یونین نے ماسک پہنے اور سماجی فاصلے کے اصول کی پابندی کرتے ہوئے ایتھنز میں پارلیمان کے سامنے احتجاج کیا۔ گریس کی حکومت نے لیبر یونینز کو مزدوروں کے عالمی دن کے حوالے سے ریلی ایک ہفتے کی تاخیر سے منعقد کرنے کا کہا تھا۔

اٹلی کے صدارتی گارڈز نے کام کے دوران ہلاک ہونے والے مزدروں کے مجسموں پر پھول چڑھا کر یکم مئی کے موقعے پر دنیا بھر کے مزدوروں کو خراج تحسین پیش کیا۔

ترکی کے دارالحکومت استنبول میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کئی مظاہرین نے تکسیم سکوائر کی جانب بڑھنے کی کوشش کی جس پر پولیس کے ساتھ تصادم میں کئی مظاہرین گرفتار بھی ہوئے۔ 

فرانس کی دائیں بازوں کی جماعت کے ممبران نے روایت کو برقرار رکھتے ہوئے لیبر ڈے کے موقعے پر جون آف آرک کے مجسمے پر پھول چڑھائے۔ 

جنوبی کوریا میں مظاہرین نے ورکرز کے حقوق اور بہتر کام کے مواقعوں کی فراہمی کے لیے احتجاج کیا۔

انڈیا میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے دیہاڑی دار مزدوروں نے لیبر ڈے کے موقعے پر بھی معمول کے مطابق محنت مزدوری کرتے ہوئے اپنا دن گزارا۔

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں ایک شخص جمع کی ہوئی پانی کی خالی بوتلوں کے قریب سو رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے یکم مئی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ بے روز افراد کے لیے ملازمتیں پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے معاشی بحران سے دنیا بھر میں کروڑوں افراد نوکریوں سے نکالے جا چکے ہیں۔  

شیئر: