چلیں بھئی مبارک ہو۔ وفاقی کابینہ نے منگل کو طے کر لیا کہ سنیچر سے کچھ مزید کاروبار بھی مرحلہ وار کھول دیا جائے گا تاکہ لاک ڈاؤن (جو کبھی عملاً تھا ہی نہیں) سے اجیرن لوگوں کی زندگی قدرے بہتر ہو سکے۔ وفاقی حکومت نے یہ فیصلہ غالباً اس قومی نعرے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کیا ہے کہ ’کورونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے‘۔ اب یہ لڑائی چھپ کر نہیں بلکہ لوگ یک مٹھ ہو کر وائرس کو سڑکوں، گلیوں، مارکیٹوں، کارخانوں، بسوں اور ٹرینوں میں دوڑا دوڑا کے ماریں گے۔
رمضان سے قبل حکومت نے بیس کڑی شرائط و ضوابط کے تحت مساجد عام نمازیوں کے لیے کھول دیں۔ ان شرائط و ضوابط پر کس قدر سختی سے عمل ہو رہا ہے کسی بھی مسجد میں جا کر دیکھا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
حفاظتی اقدامات بڑی مساجد تک محدودNode ID: 475266
-
زچہ بچہ وارڈز بند، اگلی نسل بھی کورونا کی زد میںNode ID: 476911
-
'آفریدی بھی وزیراعظم بننا چاہتے ہیں؟'Node ID: 477011