Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کا وہ علاقہ جہاں مرد پھولوں کی ٹوپیاں پہنتے ہیں

یہ روایت جنوبی علاقے میں سیکڑوں برس سے چل رہی ہے (فوٹو العربیہ)
جنوبی سعودی عرب کے عوامی رواج ’الخضامع‘  کے مختلف رنگ سعودی فوٹو گرافر نے تصاویر کے ذریعے دنیا کے سامنے پیش کیے ہیں۔
سعودی عرب کے فوٹو گرافر ابراہیم سرحان نے جنوبی سعودی عرب کے عوامی رواج کا  آپٹیکل لینس کے ذریعے  لی گئی تصاویر کی مدد سے تعارف پیش کیا ہے جسے مقامی لوگ ’الخضامع‘ کے نام سے جانتے ہیں۔
العربیہ نیٹ کے مطابق الخضامع جنوبی سعودی عرب کے متعدد علاقوں کاعوامی رواج ہے۔ مقامی خواتین اپنے مردوں کی تزئین و آرائش کے لیے پھولوں اور خوشبو دار پتوں سے ٹوپی تیار کرتی ہیں۔ اسے الخلامع بھی کہا جاتا ہے۔

عوامی رواج ’الخضامع‘  کے مختلف رنگ سعودی فوٹو گرافر نے پیش کیے ہیں (فوٹو العربیہ)

جنوبی سعودی عرب کی خواتین خوشبودار پتوں سے (البعیثران، الشیح،  الخزام، الشذا  اور النرجس) سے مختلف شکل و صورت کے ہار بناتی ہیں۔ خاندان کا کوئی ایک بچہ قریے کے قریبی بازار میں جا کر انہیں فروخت کر دیتا ہے۔
جمعے، تہواروں اور خوشی کی تقریبات ہوتی ہیں تو اس قسم کی ٹوپیوں اور خوشبودار پھولوں سے بنے ہاروں کی طلب بڑھ جاتی ہے۔
جنوبی سعودی عرب کے مرد خوشبودار پھولوں کے ہار اور ان کی ٹوپیاں اپنی شان دکھانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
یہ روایت جنوبی علاقے میں سیکڑوں برس سے چل رہی ہے۔ جبل الھروب، جبل الریث اور جبل القرنہ میں اس قسم کے مناظر روزمرہ کا معمول ہیں۔

تقریبات میں اس قسم کی ٹوپیوں اور خوشبودار  ہاروں کی طلب بڑھ جاتی ہے۔(فوٹو العربیہ)

سعودی فوٹو گرافر ابراہیم سرحان نے بتایا کہ وہ  قدرتی مناظر سے انسانوں کے رشتوں کی منظر کشی کے دلدادہ ہیں۔  یہی بات اس کے جنوبی سعودی عرب کا سفر کرنے کا محرک بنی جہاں کا خوبصورت موسم، پرسکون مقامات، کوہستانی  قدرتی مناظر اور وہاں آباد لوگوں کا فطری انداز بڑا پیارا لگتا ہے۔  پہاڑوں سے سورج طلوع ہونے کا منظر ہو یا وادیوں کی پگڈنڈیوں کا سفر ہو یا شہد کے تاریخی چھتوں کے مراکز کے مناظر ہوں سب کچھ دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مردوں کے لیے پھولوں کے ہار، ٹوپیاں خواتین تیار کرتی ہیں۔ اس سلسلے میں وہ ایک دوسرے پر بازی لے جانے کی کوشش کرتی ہیں۔ ہار بناتے وقت عنابی رنگ کا مخملی کپڑا یا نارنجی رنگ کا کپڑا استعمال کرتی ہیں۔
پھولوں کے ہار کا رواج تہامہ، قحطان، شھران اور عسیر کے قبائل میں عام ہے۔ پھولوں کے ہار تیار کرتے وقت تہواروں اور ملبوسات سے میچنگ کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ 

پھولوں کے ہار کا رواج تہامہ، قحطان، شھران اور عسیر کے قبائل میں عام ہے۔(فوٹو العربیہ)

ان دنوں علاقے کے متعدد خاندان پھولوں کے ہار سیاحت کے لیے آنے والوں کو بھی پیش کرنے لگے ہیں۔ ایک ہار پانچ تا بیس ریال تک میں فروخت ہوتا ہے۔
 اس علاقے میں ہار سازوں کو ’العصابہ‘ کہا جاتا ہے۔
پہاڑی علاقوں میں پھولوں کے یہ ہار مختلف ناموں سے مشہور ہیں مثلا کوہستانی علاقوں میں انہیں ’الغراس یا اللویۃ‘ جبکہ  تہامہ میں ’المخضارۃ  یا الخظور‘ کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ ہار کے مختلف نام  اسے سر پر رکھنے کے انداز کی بنیاد پر رکھے جاتے ہیں۔

 

شیئر: