Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزیر خارجہ سے امریکی ہم منصب کا رابطہ

علاقائی وبین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔(فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ سے بدھ کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کےمطابق دونوں وزرئے خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے دوستانہ تعلقات اور سٹراٹیجک شراکت کاجائزہ، خطے کے حالات حاضرہ اور باہمی دلچسپی کے علاقائی وبین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
دریں اثنا امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر ایران پر پابندیوں میں توسیع نہ کی گئی تو امریکہ اس پر نئی پابندیاں عائد کردے گا۔
امریکی وزیر خارجہ نے ایک بیان میں امید ظاہر کی کہ عالمی برادری ایران پر  پابندیوں کی افادیت کو سمجھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ  ایران کو جو ہتھیار ملیں گے وہ انہیں علاقے کی دہشتگرد تنظیموں کےحوالے کردے گا۔
2015 میں امریکہ سمیت بڑے ممالک نے ایٹمی معاہدے کے تحت ایران پر 5 سال کے لیے روایتی ہتھیاروں کی پابندی عائد کی تھی۔  یہ معاہدہ سابق صدر اوباما کے دور میں ہوا تھا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس معاہدے سےدستبردار ہوگئے تھے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق امریکی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے دہشتگرد تنظیموں کے خلاف ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔

امریکی دفتر خارجہ سے جاری رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے دہشتگرد تنظیموں کے خلاف ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔(فوٹو العربیہ)

 وزارت خارجہ نے بدھ کو دہشتگرد تنظیموں کے حوالےسے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا کہ سعودی عرب دہشتگردی کی فنڈنگ روکنے کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔
امریکی وزارت خارجہ  کے مطابق سعودی عرب دہشتگرد تنظیم داعش کے خلاف عالمی اتحاد میں امریکہ کا اتحادی ہے۔
امریکی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ستمبر  2019 کے دوران سعودی عرب کی تیل تنصیبات  ایرانی حملوں کا شکار ہوئیں۔

شیئر: