Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشرق وسطی کا سب سے بڑا تفریحی منصوبہ ’القدیہ‘ کب مکمل ہوگا؟

القدیہ، ثقافتی اور سیاحتی نیا شہر ہوگا (فوٹو: مکہ اخبار)
سعودی عرب میں وژن 2030 کے تحت پورے ملک میں صنعتی، سیاحتی، تعلیمی اور سائنسی منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔
 مملکت کے ان نئے اور بڑے تفریحی منصوبوں میں سے ’القدیہ‘ ایک ہے جن کے بارے میں خیال کیا جا رہا تھا کہ یہ منصوبہ وقت پر مکمل نہیں ہوگا۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق کورونا وائرس کے باوجود القدیہ تفریحی اور ثقافتی منصوبے پر صحت ضوابط کی پابندی کے ساتھ کام ہوتا رہا ہے۔ توقع ہے کہ اس کا پہلا مرحلہ پروگرام کے عین مطابق 2030 میں شائقین کے لیے کھول دیا جائے گا۔

القدیہ، تفریحاتی اور ثقافتی منصوبے پرمسلسل کام ہوتا رہا ہے (فوٹو: مکہ اخبار)

القدیہ، ثقافتی اور سیاحتی نیا شہر ہوگا۔ یہ اپنی نوعیت کا منفرد منصوبہ ہے۔ یہ طویق کوہستانی علاقے کے مرکز میں بنایا جا رہا ہے۔ اس کی بدولت صحرا سبزہ زاروں اور روشن مراکز میں بدل جائے گا۔ منصوبے کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے لیے مسلسل کام ہو رہا ہے۔
القدیہ انویسٹمنٹ پروجیکٹ ڈائریکٹر انجینیئر محمد الدریس نے بتایا کہ ’القدیہ انویسٹمنٹ کمپنی نے کورونا کی وبا شروع ہونے کے باوجود کام شروع کر دیا تھا- ملک میں صحت و سلامتی کے ضوابط  نافذ کرنے کے لیے وزارت صحت سے منظوری بھی لی گئی۔‘
پروجیکٹ ڈائریکٹر کے مطابق’ القدیہ شہر کے محل وقوع اور تفریحاتی علاقے کو ہموار کیا جا رہا ہے۔ پانچ سو سے زیادہ مشینیں چٹانیں اور مٹی کے تودے صاف کر رہی ہیں۔ ان کے کام کا دائرہ 45 لاکھ مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے جو کنگ عبداللہ مالیاتی مرکز کے رقبے سے ڈھائی گنا زیادہ ہے۔‘

شہر کا کل رقبہ 332 مربع کلو میٹر کے لگ بھگ ہوگا (فوٹو: مکہ اخبار)

 انہوں نے توقع ظاہر کی کہ 2020 کے آخر تک بنیادی ڈھانچہ مکمل ہوجائے گا۔
انجینیئر محمد الدریس نے مزید کہا کہ گزشتہ برس چھ سینٹر قائم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا- یہ سینٹر 180 مربع کلو میٹر  کے رقبے میں قائم ہوں گے۔ ان کے ماتحت 300 ثقافتی و تفریحاتی ادارے ہوں گے۔ شہر کا کل رقبہ 332 مربع کلو میٹر کے لگ بھگ ہوگا۔
 یاد رہےکہ القدیہ کمپنی طویق پہاڑ کے قریب اپنے دفاتر قائم کیے ہوئے ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ القدیہ مشرق وسطی کا سب سے بڑا تفریحی، ثقافتی اور فنون جمیلہ کا مرکز ہوگا۔
یہاں سالانہ 15 لاکھ سیاحوں کی آمد متوقع ہے۔ سعودی میڈیا کے مطابق اس منصوبے پر 30 ارب سعودی ریال (8 ارب ڈالر) لاگت آئے گی۔
 

شیئر: