Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کی جانب سے کلبھوشن کو قونصلر رسائی

کلبھوشن یادیو 3 مارچ 2016 کو کاونٹر انٹیلی جنس آپریشن میں بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔
پاکستان نے انڈیا کی درخواست پر جمعرات کو کمانڈر کلبھوشن یادیو کو دوسری قونصلر رسائی فراہم کردی۔
پاکستان کے دفترخارجہ کے بیان کے مطابق جمعرات کو پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر تین بجے انڈین ہائی کمیشن کے دو افسران کو کلبھوشن تک بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی دی گئی۔ 
ترجمان کے مطابق پاکستان عالمی عدالت انصاف کے 17 جولائی 2019 کے فیصلے پر مکمل طور پر عمل درآمد کر رہا ہے اور امید کرتا ہے کہ انڈیا بھی اس فیصلے پر مکمل عمل کرے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان نے قونصلر تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن (وی۔سی۔سی۔آر) 1963 کے تحت پہلی رسائی 2 ستمبر2019 کو فراہم کی تھی۔ کمانڈر یادیو کی والدہ اور اہلیہ کو 25 دسمبر2017 کو ملاقات کی اجازت دی گئی تھی۔
اس بارے میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کلبھوشن یادیو اپنے منہ سے دہشتگردی کا اعتراف کرچکا ہے۔ '(لیکن) ہم نے عالمی عدالت کے فیصلے کو قبول کیا۔'
انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا کا رویہ ہمیشہ منفی رہا ہے اس نے کبھی تعاون نہیں کیا۔ 'ہماری سوچ مثبت ہے ہمیشہ حقائق دنیا کے سامنے رکھے ہیں۔'
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ، 'ہم قانون کےدائرے میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ بھارت میں انتہا پسند طبقے کی حکومت ہے انسانی تقاضوں اور قانون کو نہیں دیکھتا۔'

پاکستان نے قونصلر تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن (وی۔سی۔سی۔آر) 1963 کے تحت پہلی رسائی 2 ستمبر2019 کو فراہم کی تھی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے مزید کہا کہ، انڈیا کی انتہا حکومت پسند اپنی رائے مشلط کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ چین نے انڈیا کے ساتھ  تعلقات کو بہتر بنانے کی بہت کوشش کی مگر انڈیا کی حکومت نے چین کو بھی نہیں بخشا۔'
پاکستانی فوج کے مطابق کلبھوشن جادھو  کو 3 مارچ 2016 کو کاونٹر انٹیلی جنس آپریشن میں بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ پاکستان کی حراست میں ہیں۔
تحقیقات کے دوران کلبھوشن یادیو نے پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں میں اپنے ملوث ہونے کا اعتراف کیا جس کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔ انہوں نے پاکستان کے اندر دہشت گردی پھیلانے میں (بھارتی خفیہ ایجنسی) را کے ملوث ہونے کے بارے میں اہم انکشافات بھی کیے۔ 
یاد رہے کہ ایک فوجی عدالت نے کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائی تھی تاہم انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے اس کو روک دیا تھا اور پاکستان سے کلبھوشن یادیو کو کونسلر رسائی دینے کا کہا تھا۔

شیئر: