Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مریخ مشن روانہ، امارات نے تاریخ رقم کردی

خلائی مشن کو العمل (ہوپ پروب ) کا نام دیا گیا ہے۔(فوٹو روئٹرز)
متحدہ عرب امارات نے تاریخ رقم کردی۔ عرب دنیا کے پہلے خلائی مشن ’ہوپ پروب‘ نے پیر کو جاپان سے مریخ کے لیے اپنے سفر کا آغاز کیا ہے۔ امارات کے اس خلائی مشن کو مسبار الأمل (ہوپ پروب ) کا نام دیا گیا ہے ۔ مشن کو مریخ کے مدار تک پہنچنے میں لگ بھگ 200 دن درکار ہوں گے۔ جس وقت مریخ پہنچے گا اس وقت متحدہ عرب امارات کے عوام ریاست کے قیام کی 50 ویں سالگرہ کا جشن منا رہے ہوں گے۔
خلائی مشن کا ٓٓغاز 15 جولائی  کو ہونا تھا تاہم خراب موسم کے باعث مشن کو پانچ دن کے لیے موخرکیا گیا۔

 مشن کو مریخ مدار تک پہنچنے میں 200 دن درکار ہوں گے۔(فوٹو روئٹرز)

اماراتی خبررساں ایجنسی ( وام )کے مطابق سرخ سیارے کے مدار میں پہنچنے کے فوری بعد خلائی مشن وہاں کے موسمی حاالات کا جائزہ شروع کرے گا اور آئندہ سو برس کے دوران وہاں انسانی بستی بسانے سے متعلق ضروری معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔
اماراتی خلائی مشن نے جاپان کے ٹینگا شیما خلائی مرکز سے سفر کا آغاز کیا ہے۔ اسے ایچ ٹو اے راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا۔ توقع ہےمسبار الأمل (ہوپ پروب)خلائی مشن مدار میں 687 دن تک رہے گا۔
یاد رہے کہ مریخ مشن کا اعلان 2014 میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان اور نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے کیا تھا۔ 

خلائی مشن مدار میں 687 دن تک رہے گا۔(فوٹو روئٹرز)

یہ تحقیقاتی مشن متحدہ عرب امارات میں سائنس ڈیٹا سینٹر کو دنیا بھر میں پھیلے ہوئے مختلف گراؤنڈ سٹیشنوں کے ذریعے مریخ کے بارے میں نیا ڈیٹا جمع کرکے واپس بھیجے گا۔ امارات کی مریخ مشن سائنس ٹیم ان اعداد و شمار کا تجزیہ کرے گی اور انسانیت کی خدمت کےلیے اسے بین الاقوامی مریخ سائنس کیمونٹی کو مفت فراہم کرے گی۔ 
خلائی مشن پر ریڈ ایکسرے سسٹم نصب ہے۔ یہ مریخ کے زیریں فضائی غلاف کی پیمائش کرے گا اور درجہ حرارت کا تجزیہ کرے گا- سال بھرمریخ کے بدلتے ہوئے موسموں کی مکمل تصویر لی جائے گی۔  خلائی مشن میں نصب  حساس کیمرہ  اوزون کے حوالے سے دقیق ترین معلومات حاصل کرے گا جبکہ 43 ہزار کلو میٹرتک کی مسافت کے فاصلے سے آکسیجن اور ہائیڈروجن کی مقدار ناپنے والا آلہ بھی نصب کیا گیا ہے۔

خراب موسم کے باعث مشن کو پانچ دن کے لیے موخرکیا گیا۔(فوٹو روئٹرز)

 قبل ازیں متحدہ عرب امارات کی قیادت نے جاپان کے ٹینگا شیما خلائی مرکز سے مریخ پر جانے والے اماراتی مشن کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ ویڈیو اجلاس کے ذریعے امارات کے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم، ابوظبی کے ولی عہد اور امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زاید آل نہیان اور دبئی کے ولی عہد اور محمد بن راشد خلائی مرکز کے صدر شیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم کو خلائی مشن ٹیم کی زیر نگرانی تکنیکی سرگرمیوں کے بارے میں بتایا گیا۔
اس موقع پر جاپان میں لانچ ٹیم سے خطاب کرتے ہوئے شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے کہا کہ 1976 میں شیخ زاید ناسا کے ماہرین سے ملے تھے کیونکہ خلا کو مسخر کرنا ان کا خواب تھا۔ آج آپ ان کے خواب کو حقیقت بنارہے ہیں۔
 شیخ محمد بن زید آل نہیان نے شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی کاوشوں اورعزم کی بدولت آج ہمارے نوجوانوں نے ہمارا، اپنے اہل خانہ، اپنے ملک اور عرب دنیا کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی واقعہ میرے بھائی محمد بن راشد کی لگن، عزم اور استقامت کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ آج کا دن متحدہ عرب امارات اور عرب قوم کی تاریخ میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ یہ بے مثال کارنامہ تمام عربوں کے لیے ہے۔ شیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم نے کہا کہ ہم خلائی دور میں داخل ہوئے ہیں اور مزید ایسے مشنز کے منتظر ہیں۔ 
امارات کی قیادت نے جاپان میں لانچ سائٹ اور دبئی کے گراؤنڈ سٹیشن پر اماراتی ٹیم کی تعریف کی جنہوں نے کورونا وائرس کے باعث درپیش صحت اور لاجسٹک چیلنجوں کے باوجود مریخ مشن کو بروقت جاپان منتقل کیا۔ 

شیئر: