Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آج دمدار ستارہ دوربین کے بغیر دیکھا جاسکے گا

آج یہ تارہ کرہ ارض کے قریب ترین پوائنٹ پر ہوگا(فوٹو، ٹوئٹر)
قصیم یونیورسٹی میں فلکیاتی علوم کے پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ المسند نے کہا ہے کہ آج رات دمدار تارہ کرہ ارض کے انتہائی قریب ہوگا- زمین سے 103 ملین کلو میٹر کے فاصلے پر ہوگا-
جسے دوربین کے بغیر دیکھنے کا آج آخری موقع ہوگا- دمدار تارہ مغرب کی نماز کے بعد شمال مغرب میں آسمان پر روشنیوں سے دور نظر آئے گا-  اس کے بعد اسے چند روز تک ٹیلی سکوپ یا دوربین کی مدد سے ہی دیکھا جاسکے گا- چند دن بعد یہ منظر اوجھل ہوجائے گا اور پھر  6800 برس بعد ہی دیکھا جاسکے گا

دمدار ستارہ 6 ہزار 800 برس بعد ہی دوبارہ دیکھا جاسکے گا(فوٹو، ٹوئٹر)

العربیہ نیٹ کے مطابق جدہ میں فلکیاتی انجمن کے سربراہ انجینیئر ماجد ابو زاھرۃ نے بتایا کہ نیو وایز (C/2020F3) دمدار تارہ آج جمعرات  23 جولائی 2020 کو کرہ ارض سے قریب ترین پوائنٹ پر ہوگا- یہ زمین سے 103 ملین کلو میٹر پر ہوتے ہوئے چاند سے  400 گنا سے زیادہ  کہیں دور ہوگا-
ابوزاھرۃ نے بتایا کہ آج رات غروب آفتاب کے بعد دمدار تارہ شمال مغربی افق کے پر 24 ڈگری کی بلندی پر دیکھا جاسکے گا- یہ سورج غروب ہونے کے بعد ساڑھے تین گھنٹے تک افق پر نظر آئے گا-
ابو زاھرۃ کا کہناہے کہ نیو وایز کی چمک کم ہوکر تیسرے درجے پر آگئی  ہے-
دمدار تارہ سورج کے گرد اپنے مدار پر گردش کرتا ہے- عموما اس کا ایک بادل جیسا روشن سر ہوتا ہے- جس میں ایک یا زیادہ روشن نوات  پائے جاتے ہیں- جن میں سے سورج کی روشنی کے  دباؤ کی وجہ سے مادی ذرات خارج ہوتے ہیں جو جھاڑو کی طرح ایک دم کی شکل اختیار کرلیتے ہیں- ماہرین فلکیات کا کہناہے کہ  دم کی لمبائی بعض اوقات 10 کروڑ میل سے بھی زیادہ ہوجاتی ہے-

شیئر: