Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پالتو بلیاں بھی کورونا کا شکار ہو سکتی ہیں؟

وزارت ماحولیات کی طوف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق بلی کی طرف سے کوئی خطرہ نہیں۔ فائل فوٹو: روئٹرز
برطانیہ میں ایک پالتو بلی میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو کہ ملک میں اس وبا کی لپیٹ میں آنے والا پہلا جانور ہے۔ تاہم شعبہ صحت سے تعلق کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ اس کا کوئی ثبوت نہیں کہ یہ جانور کسی اور کو وائرس منتقل کرے۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بلی میں کورونا وائرس کی تصدیق اس مہینے کے اوائل میں لندن کے قریب سرے میں ہونے والے لیب ٹیسٹ کے بعد برطانیہ کے چیف ویٹرینری افسر نے کی۔
افسران کا کہنا تھا کہ 'تمام موجودہ ثبوت' اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ بلی کو اپنے مالکان سے کورونا وائرس لگا ہوگا کیونکہ ان میں اس کی تصدیق ہوئی تھی۔
وزارت ماحولیات کی طوف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق بلی کی طرف سے کوئی خطرہ نہیں۔
'برطانیہ میں کسی جانور کو ہونے والا کورونا وائرس کا یہ پہلا مصدقہ کیس ہے، تاہم اس کا کوئی ثبوت نہیں کہ اس جانور سے بیماری منتقل ہوئی ہو۔'
ابتدا میں جانوروں کے ایک نجی ڈاکٹر نے بلی میں ہرپیس وائرس کی تشخیص کی تھی تاہم بلی کے نمونے کو کووڈ 19 کے لیے ٹیسٹ کیا گیا اور نتیجہ مثبت آیا۔
چیف ویٹرنری افسر کرسٹین مڈل مس نہ اسے ایک انوکھا واقع قرار دیا اور کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ جانور انسانوں تک وائرس منتقل کر سکتے ہیں۔
برطانیہ میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے تاہم دیگر ممالک میں جانوروں میں کورونا کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔

شیئر: