سیاسی کشمکش اور معاشی بحران سے نبرد آزما ملک لبنان میں دو بڑے فرقہ ورانہ گروپوں کے درمیان کشیدگی سے مزید تشدد بڑھنے کا خدشہ ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جمعرات کی رات کو بیروت میں ایک 13 سالہ سنی لڑکے اور ایک شامی شہری کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا اور اس لڑائی میں مشین گنوں راکٹ گرینیڈز کا استعمال ہوا۔ عینی شاہدین کے مطابق یہ سلسلہ چار گھنٹے تک جاری رہا۔
سنی عرب قبیلے، جس سے تعلق رکھنے والے لڑکے کی ہلاکت ہوئی، نے ایرانی حمایت یافتہ شدت پسند تنظیم حزب اللہ پر اس ہلاکت کا الزام لگایا ہے۔
لبنانی فوج کا کہنا ہے کہ لڑائی کا آغاز شیعہ فرقے سے تعلق رکھنے واے افراد کی طرف سے پوسٹر لگانے پر ہوا۔