Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئندہ مالی سال کا بجٹ: کیا ٹیکسوں پر نظرثانی کی گئی ہے؟

’ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں اضافہ نہ کرتے تو لوگوں کی تنخواہیں دینا مشکل ہو جاتا‘ (فوٹو: واس)
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ نئے بجٹ میں ویلیو ایڈڈ سمیت تمام ٹیکسس بحال رہیں گے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ ’کسی بھی جاری ٹیکس پر مستقبل قریب میں نظرثانی کا ارادہ نہیں‘۔
’حکومت کی تمام ٹیکسس پر نظر ہے، جب ضرورت محسوس ہوگی اور حالات سازگار ہوں گے تو نظرثانی کی جائے گی‘۔
نئے مالی سال کے لیے بجٹ میں 9 کھرب، 90 ارب ریال کی رقم مختص کی گئی ہے۔ سال 2021 کے بجٹ کے اعداد و شمار کےمطابق 990 ارب ریال کے خرچ کے مقابلے میں 849 ارب ریال کی آمدن ہوئی ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ متوقع خسارہ اگلے سال ریکارڈ کیا جائے گا جو 141 ارب ریال تک ہو سکتا ہے۔ خسارے سے جی ڈی پی کا تناسب 4.9 فیصد تک پہنچ جائے گا۔
 نئے مالی سال کے بجٹ میں 2021 میں متوقع کل عوامی قرض 937 ارب ریال ہوگا۔
سال 2020ء کے دوران محصولات کی مالیت 770 ارب ریال رہی جبکہ اصل اخراجات 1068 ارب ریال ہوئے، 2020 کے دوران بجٹ خسارہ 298 ارب ریال رہا جو کہ جی ڈی پی کا 12 فیصد ہے۔
سعودی عرب میں عوامی قرضوں کا حجم 2020 میں جی ڈی پی کا 34 فی صد ریکارڈ کیا۔
'کوویڈ 19' کے باعث تیل کی پیداوار اور اس کی قیمتوں میں زبردست گراوٹ رہی مگر سعودی حکومت کی توقع ہے کہ اگلے سال سے 2023 تک آمدنی بتدریج بڑھے گی جبکہ محصولات کا حجم 928 بلین ریال تک پہنچ جائے گا۔
گزشتہ کچھ سالوں کے دوران 2020 تک سعودی معیشت کی کارکردگی کو دیکھیں اور آئی ایم ایف کی توقعات کے ساتھ سعودی پیش گوئی کا موازنہ کریں تو پچھلے برسوں میں یہ توقعات میں کافی ہم آہنگی اور قربت تھی۔
 سال 2020ء کے دوران آئی ایم ایف نے پیداوار میں کمی کا اندازہ 5 اعشاریہ 4 فی صد لگایا۔ اس کے باوجود جی 20 ممالک میں سعودی معیشت بہترین معیشتوں میں شامل رہی۔
نئے بجٹ میں تعلیم کے شعبے کے لیے سب سے بڑا حصہ، 186 بلین ریال مختص کردیئے ہیں، اس رقم میں نئے سکول اور کالج کی تعمیر بھی شامل ہے۔

صحت اور سماجی فروغ کے شعبے کو دوسرا بڑا حصہ دیا گیا، نئے بجٹ میں اسے 175 بلین ریال کی رقم دی گئی ہے (فوٹو: سبق)

اسی طرح صحت اور سماجی فروغ کے شعبے کو دوسرا بڑا حصہ دیا گیا، نئے بجٹ میں اسے 175 بلین ریال کی رقم دی گئی ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 4.6 فیصد زیادہ ہے۔
ٹرانسپورٹ کے مختلف شعبوں کے لیے 46 بلین ریال مختص کئے گیے ہیں۔
بلدیاتی خدمات کے لیے 72 بلین رکھے گیے ہیں جبکہ عسکری شعبے کے لیے 175 بلین ریال مختص کیے گیے ہیں۔
شہری سلامتی، انسداد دہشت گردی، انسداد منشیات، ٹریفک سلامتی اور سیکیورٹی سلامتی کے لیے 101 بلین ریال کی رقم مختص کی گئی ہے۔

 

شیئر: