Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ اسلامک پورٹ پر 2020 میں 25 لاکھ کنٹینرز کی منتقلی

کورونا وائرس کے باوجود کنٹینرز سروس میں حیرت انگیز اضافہ دیکھنے میں آیا۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کی جدہ اسلامک پورٹ پر 2020 کے دوران کورونا وائرس کے باوجود ٹرانس شپمنٹ کنٹینرز کی تعداد میں حیرت انگیز اضافہ دیکھنے میں آیا۔
سعودی گزٹ میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق  بحری راستے  کے ذریعے خدمات کے  نظام کو جاری رکھتے ہوئے شپنگ کمپنیوں کی جانب سے 25 لاکھ کنٹینرز جدہ پورٹ کے راستے اتارے اور چڑھائے گئے۔
یہ تعدداد سال2019 کی تعداد کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہے۔

جدہ اسلامک پورٹ مملکت میں درآمد برآمد میں70 فیصد سروس دیتی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

پورٹ پر کنٹینر سروس  میں تسلسل کے ساتھ ہونے والا یہ اضافہ معیشت کے لئے ایک اضافی قدر ہے جو ویلیو ایڈڈ خدمات سے حاصل ہوتی ہے۔
دنیا بھر کی مرکزی بندرگاہیں باقاعدگی سے خدمات انجام دینے والی جہاز رانی کی بین الاقوامی کمپنیوں کو اپنی جانب راغب کرنے کی کوشش کرتی رہی  ہیں۔
نقل و حمل کی استعداد اور آپریشنل کارکردگی ہی جدہ اسلامک پورٹ پر فراہمی کی صلاحیتوں اور سعودی عرب کے عالمی لاجسٹک مرکز میں تبدیل ہونے کے عزم کی تصدیق کرتی ہیں۔
بحر احمر کے ساحل پرعسکری اہمیت کے مقام پر موجود ہونے کے باعث جدہ پورٹ کو منفرد حیثیت حاصل ہے۔

کنٹینرز کی یہ تعداد  2019 کی تعداد کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

بین الاقوامی بحری تجارت کے کل حجم کا 13 فیصد اسی بندرگاہ سے گزرتا ہے۔ اسی لئے جدہ کی بندرگاہ کو تین براعظموں ایشیا، یورپ اور افریقہ کے مابین ربط قرار دیا جاتا ہے۔
ٹرانزٹ تجارت اور کنٹینروں کی منتقلی کے سلسلے کو ہینڈل کرنے کے حوالے سے جدہ کی اسلامی بندرگاہ سب سے پہلی اور سب سے اہم شمار کی جاتی ہے۔
یہ اہمیت بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے، ہینڈلنگ کے جدید آلات کے ساتھ ساتھ کنٹینرز اور سامان کی کلیئرنس کے طریق کار کی آسانی اور ریکارڈ مدت میں ان خدمات کی فراہمی نیز تیز رفتار لوڈنگ اور ان لوڈنگ آپریشنز کی مرہون منت ہے۔
جدہ اسلامک پورٹ سعودی عرب کی بندرگاہوں سے ہونے والی درآمدات و برآمدات میں 70 فیصد خدمات مہیا کرتی ہے۔
بحر احمر کی بندرگاہوں میں جدہ اسلامی پورٹ کا پہلا نمبر ہے۔یہ ایسےسمندری تجارتی راستے پر واقع ہے جو مشرق بعید، یورپ اور افریقہ میں جدید آلات سے لیس عالمی معیار کی 62 بندرگاہوں سے جوڑتی ہے۔   یہ بندرگاہ  130ملین ٹن ترسیلات کی استعداد رکھتی ہے۔

2030  تک شپنگ مارکیٹ کا 50 فیصد حاصل کرنے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

سعودی پورٹ اتھارٹی’’میوانی‘‘نے جدہ اسلامک پورٹ پرآپریشنز میں مسابقت کو فروغ دینے کےلئے معیاری اقدامات کئے ہیں جن میں ٹرانس شپمنٹ کے طریق کار کی ری انجینئرنگ اور ترقی، جنرل کسٹمز اتھارٹی کے تعاون سے لوڈنگ اجازت ناموں کی منسوخی شامل ہے۔
شپنگ لائنز کو تحریک دینے کے لئے سٹوریج فیس کی تنظیم نو کے ساتھ مفت سٹوریج کی مدت کو 20 دن سے بڑھا کر 30 یوم کر دیا گیا ہے۔
’’میوانی‘‘ مملکت کی بندرگاہوں کو خطے اور عالمی مسابقت میں اول مقام پر لانے کی جدوجہد کر رہی ہے جس میں بنیادی کردار جدہ اسلامک پورٹ کا ہے۔
 
اس کا مقصد بحر احمر میں ٹرانزٹ سمندری تجارت کا بڑا حصہ حاصل کر کے نیز دنیا بھرمیں مسابقتی آپریشنز میں اضافی شراکت کو سعودی پورٹس کی جانب راغب کرنا ہے۔
اتھارٹی، بڑی بین الاقوامی شپنگ لائنز کے ساتھ مزید سٹریٹجک شراکت داریاں قائم کرنے، پورٹس میں سرمایہ کاری کے لئے پرکشش لاجسٹک علاقوں کے قیام کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ قومی معیشت میں اضافی قدر کا حصول ممکن بنایاجا سکے۔
یہ بات قبل ذکر ہے کہ مملکت کی بندرگاہوں نے فی الوقت خطے میں ٹرانس شپمنٹ کی مارکیٹ کا 20 فیصد جبکہ بحر احمر میں ٹرانس شپمنٹ کی کل مارکیٹ کا 80 فیصد حاصل کر رکھا ہے۔
یہاں پر 2030 کے آخر تک مارکیٹ کا 50 فیصد حاصل کرنے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔ اس کے لئے لاجسٹک خدمات کو مزید فعال کرنا ہوگا تاکہ ٹرانس شپمنٹ کے لئے دنیابھر سے مزید جہازوں کو مملکت کی جانب راغب کیا جاسکے۔
اس کے لئے مملکت کے وژن2030 کے مطابق نیشنل انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اینڈ لاجسٹکس پروگرام کی رفتارسے ہم آہنگ ہونا پڑے گا۔
 

شیئر: