Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھٹی پر گئے تارکین کے خروج و عودہ میں توسیع کیسے ہو گی؟

خروج وعودہ کی مدت ختم ہوجائے تو اس میں اضافہ ممکن ہے۔(فوٹو عاجل)
بدھ سے کورونا وبا کے پیشِ نظر دنیا کے بیس ملکوں پر سعودی عرب آنے کی عارضی پابندی کے بعد سے مملکت میں مقیم افراد اور چھٹیوں پر گئے ہوئے تارکین سفری پابندی کے خاتمے، خروج وعودہ اور اقامے کی مدت کے حوالے سے استفسار کر رہے ہیں۔
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پر عمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہے ان سے آگاہی ضروری ہے۔ 
احمد علی گزشتہ 25 برس سے  مملکت میں مقیم ہیں ۔ اس وقت ان کے بیٹے کی عمر23 برس ہے اور بیٹی 20 سال کی ہے۔ بیٹے کو تعلیم مکمل کرنے کے لیے مزید 3 سال کا عرصہ درکار ہے اور ان کا پوچھنا ہے کہ  تعلیم مکمل کرنے میں کیا اقامہ تجدید ہو سکتا ہے؟ 
اس حوالے سے محکمہ پاسپورٹ ’جوازات‘ کا کہنا ہے کہ مملکت میں غیر ملکیوں کے اہل خانہ سے متعلق اقامہ قوانین کے مطابق زیر کفالت بیٹے کےلیے عمر کی حد 25 برس مقرر کی گئی ہے۔ بیٹی اس وقت تک والد کی کفالت میں رہ سکتی ہے جب تک اس کی شادی نہ ہوجائے۔ 
جوازات کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 25 برس کے بعد بیٹے کے لیے لازمی ہے کہ اس کا اقامہ منتقل کیاجائے کیونکہ اس عمر کے جوان والد کے زیر کفالت نہیں رہ سکتے۔ البتہ بیٹی کے لیے معاملہ شادی سے مشروط ہے یعنی اقامے کی تجدید کے وقت اس بات کا اقرار نامہ جمع کرانا ہو گا کہ بیٹی غیر شادی شدہ ہے اور اپنے والد کے زیر کفالت ہے۔ 
ادھر محکمہ پاسپورٹ یعنی’جوازت ‘ سے ایک شخص نے دریافت کیا ہے کہ ’میں چھٹی پر پاکستان گیا ہوں، واپسی کی کنفرم فلائٹ 15 فروری 2021 کی ہے جبکہ سعودی عرب میں فلائٹ آپریشن معطل ہو گیا ہے۔ میرے خروج وعودہ کا کیا ہوگا؟ کیا اس مدت میں از خود اضافہ ہو جائے گا؟ 
 محکمہ پاسپورٹ کی جانب سے اس بارے میں جوا ب میں کہا گیا ہے کہ ’جو افراد بیرون ملک گئے ہوئے ہیں اس دوران اگر ان کے خروج وعودہ کی مدت ختم ہوجائے تو اس میں اضافہ ممکن ہے۔ خروج وعودہ کی مدت میں اضافہ کےلیےغیر ملکی کارکن کے کفیل کو یہ اختیار ہے کہ وہ مقررہ مہینے کی فیس ادا کرنے کے بعد خروج و عودہ کی مطلوبہ مدت میں توسیع کراسکے۔ 

’جوازات‘ نے غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی سہولت ’ابشر‘ اور ’مقیم‘ اکاونٹ پر فراہم کی ہوئی ہے۔(فوٹو ای پی اے)

واضح رہے گزشتہ برس جب کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں کرفیو اور لاک ڈاون کا سلسلہ جاری تھا اس دوران حکومت سعودی عرب کی جانب سے مملکت سے باہر گئے ہوئے تارکین وطن کی سہولت کےلیے ان کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں 2 بار مفت توسیع کی گئی تھی۔ 
موجودہ سفری پابندی بھی کورونا وائرس کی نئی لہر کے باعث عائد کی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے یہ سہولت فراہم کی گئی ہے کہ غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مقررہ فیس ادا کرنے کے بعد توسیع کرائی جاسکے۔ 
’جوازات‘ نے غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی سہولت ’ابشر‘ اور ’مقیم‘ اکاونٹ پر فراہم کی ہوئی ہے۔ تاہم اس کے لیے لازمی ہے کہ پہلے مقررہ مہنیوں کی فیس ادا کی جائے۔ خروج وعودہ کی توسیع کے لیے 100 ریال فی ماہ کے حساب سے فیس ادا کی جائے گی اور اگر اقامہ کی مدت میں توسیع کرانا ہے تو اس کی مقررہ فیس ادا کرنے کے بعد توسیع کے آپشن کو استعمال کرتے ہوئے کارکن کے اقامے کی توسیع کرائی جاسکتی ہے۔

شیئر: