Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان سپر لیگ 6: کس سکواڈ میں کتنا ہے دم؟

پی ایس ایل سکس میں پانچ مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی کھلاڑی شریک ہیں (فوٹو: پی سی بی)
پاکستان سپر لیگ کے چھٹے سیزن کا میلہ کراچی میں ایک ایسے وقت میں سج رہا ہے جب وبائی صورت حال کی وجہ سے محدود تعداد میں تماشائیوں کو گراؤنڈ میں آنے کی اجازت دی گئی ہے۔
مختصر فارمیٹ کی کرکٹ کے اس میلے میں شریک فرنچائزز نے غیرملکیوں اور مقامی کھلاڑیوں کے ذریعے اپنی ٹیمز تشکیل دیں تو ہر ایک کی خواہش ہے کہ اس مرتبہ پی ایس ایل سکس کا فاتح وہی ٹھہرے۔
اردو نیوز کے سلسلے ’پی ایس ایل گپ شپ‘ میں جائزہ لیا گیا ہے کہ پاکستان سپر لیگ سکس میں شریک ٹیموں کے پاس بولنگ، بیٹنگ کے شعبے میں ایسا کیا ہے جس کی بنیاد پر کامیابی کی امید باندھے بیٹھی ہیں۔
گذشتہ برس پی ایس ایل کی رنر اپ رہنے والی لاہور قلندرز ماضی میں اپنے فینز کی خواہشات کے برعکس خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکتی تھی، اس مرتبہ لاہور قلندرز نے مضبوط سکواڈ تشکیل دیا ہے۔
دو مرتبہ پی ایس ایل کی فاتح رہنے والی اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم نوجوان کپتان شاداب خان کی قیادت میں گزشتہ سیزن سے بہتر کارکردگی دکھانے کے لیے پرعزم ہے۔ یونائیٹڈ کے ’روٹی گینگ‘ سے شائقین کرکٹ کو خاصی توقعات ہیں تاہم نتائج ہی ان کی کامیابی کا فیصلہ کر سکیں گے۔
پی ایس ایل میں سب سے زیادہ ڈسکس کی جانے والی ٹیموں میں شمار کی جانے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ابتدائی سیزنز میں سب سے زیادہ کامیابیوں کا اعزاز رکھتی ہے۔ اس مرتبہ ان کے سکواڈ میں ٹورنامنٹ جیتنے کے تمام لوازمات پورے دکھائی دیتے ہیں۔
پشاور زلمی ایک مرتبہ پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کر چکی ہے۔ پی ایس ایل سے قبل پریکٹس میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے شکست کا سامنا کرنے والی زلمی الیون بھی بیٹگ اور بولنگ کے شعبوں میں بڑے ناموں کے ساتھ میدان میں اتر رہی ہے۔
پی ایس ایل میں نسبتا تاخیر سے شامل کی گئی فرنچائز ملتان سلطانز بھی کرکٹ کی دنیا کے معروف ناموں کو میدان میں اتار رہی ہے۔ غیر ملکی اور مقامی کھلاڑیوں کے بہتر مجموعے کے ساتھ میدان میں اترنے والی ٹیم کی خواہش ہے کہ وہ پی ایس ایل کے سلطان کا لقب اپنے نام کر لے۔
پاکستان سپر لیگ سکس کا افتتاحی میچ گزشتہ سیزنز کی فاتح کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان کراچی کے نیشل سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ جس کے بعد ٹورنامنٹ کے مزید 33 میچز کراچی اور لاہور میں منعقد کیے جانے ہیں۔
22 مارچ کو لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں جس وقت پی ایس ایل سکس کے فاتح کا فیصلہ ہو رہا ہو گا اسی وقت یہ واضح ہو سکے گا کہ ماضی میں یہ اعزاز پانے والی ٹیمیں وننگ ٹرافی اپنے نام کرتی ہیں یا اس مرتبہ یہ اعزاز کسی نئی ٹیم کو منتقل ہوتا ہے۔

شیئر: