Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نہر سویز میں پھنسے بحری جہاز کو نکالنے کے لیے وقت کا تعین نہیں کر سکتے‘

اسامہ رابی کا کہنا تھا کہ کھدائی کا عمل پھنسے ہوئے جہاز کو نکالنے کے لیے اہم ہے۔ فوٹو: روئٹرز
مصر کی سویز کینال اتھارٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ پھنسے ہوئے بحری جہاز کو ہٹانے اور راستہ بحال کرنے میں کتنا وقت لگے گا اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔
عرب نیوز کے مطابق سنیچر کو اتھارٹی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل اسامہ رابی نے بتایا کہ جہاز نے نہر کے کنارے کو توڑ دیا ہے اور اس کو صرف کھدائی کرنے والے مشینوں کی مدد سے ہٹایا جا سکتا ہے۔
ایم وی ایور گیون نامی بحری جہاز، جس کا حجم چار فٹبال گراؤنڈز سے زیادہ ہے، سویز کینال میں منگل سے ترچھا کھڑا ہے جس سے دنیا کی یہ اہم آبی گزرگاہ بند ہوگئی ہے۔
مصر کے شہر سویز میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کینال اتھارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تیز ہوائیں جہاز کے رکنے کی 'واحد وجہ نہیں' بلکہ ممکن ہے کہ ٹیکنیکل یا انسانی غلطی کی وجہ سے یہ ہوا ہو۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کھدائی کرنے سے جہاز کو نکالا جا سکتا ہے اور اس کے اس کے اوپر موجود کارگو کو بھی ہٹانا نہیں پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 300 سے زائد جہاز کینال کے دونوں اطرف رکے انتظار کر رہے ہیں۔
اسامہ رابی کا کہنا تھا کہ کھدائی کا عمل پھنسے ہوئے جہاز کو نکالنے کے لیے اہم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس نہر سویز میں آمد ورفت بحال کرنے کے لیے دو آپریشن کیے جا رہے ہیں۔

سویز کینال اتھارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر لہریں موافق رہیں تو جہاز کو آج یا کل تک ہٹایا جا سکتا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

جہاز کو دوبارہ گہرے پانی میں لانے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اگر لہریں موافق رہیں تو آج یا کل تک ہٹایا جا سکتا ہے۔
اتھارٹی کے سربراہ کے مطابق پہلے دن کے کام کے نتائج 'اچھے نہیں تھے' اور جہاز کو 'اپنے بڑے سائز کی وجہ سے ہلایا نہیں جا سکا تھا'۔
ان کے مطابق اس واقعے کے پیش آنے والے دن صرف 12 جہاز کینال پار کرنے کے انتظار میں تھے اور انہیں مختلف مقامات پر روکنے کے لیے ایک متبادل منصوبہ تیار کر لیا گیا تھا۔
اتھارٹی کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ جہاز کو نکالے جانے کے بعد اس کے پھنسنے کی تحقیقات شروع کی جائیں گی۔

شیئر: