Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سی آئی اے نے 1960 میں کیوبا کے راؤل کاسترو کو قتل کرنے کی کوشش کی‘

امریکی معاشی پابندیوں کے باعث کیوبا کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ فوٹو اردو نیوز
امریکہ کے خفیہ ادارے سنٹرل انٹیلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) کی غیر مخفی دستاویزات میں کیوبا کے کمیونسٹ رہنما کو قتل کرنے کے منصوبے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو شائع ہونے والی دستاویزات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سی آئی اے نے سنہ 1960 میں  کیوبا کی کمیونسٹ پارٹی کے رہنما راؤل کاسترو کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔
سی آئی اے کی راؤل کاسترو کو قتل کروانے کی یہ پہلی کوشش تھی جس کے بارے میں دستاویزی ثبوت موجود ہیں۔
سنہ 1960 میں سی آئی اے نے راؤل کاسترو کو جمہوریہ چیک کے دارالحکومت پراگ سے کیوبا کے شہر ہوانا لے جانے والی فلائٹ کے پائلٹ کو 10 ہزار ڈالر کی پیشکش کی تھی جس کے بدلے میں راؤل کاسترو کو ’حادثے‘ کے نتیجے میں ہلاک کرنے کا کہا تھا۔
پائلٹ ہوزے راؤل مارٹینز کو سی آئی اے نے اس مقصد کے لیے بھرتی کر لیا تھا۔
پائلٹ ہوزے راؤل نے سی آئی اے کو یقین دہانی کروانے کا کہا تھا کہ اگر آپریشن کے دوران وہ ہلاک ہوگئے تو ایجنسی ان کے دونوں بیٹوں کی یونیورسٹی تک کی تعلیم کا ذمہ اٹھائے گی۔
ہوزے راؤل کے پراگ سے جانے کے بعد امریکہ میں سی آئی اے کے ہیڈ کوارٹر نے ہوانا میں قائم ایجنسی کے سٹیشن کو راؤل کاسترو کو قتل کرنے کا منصوبہ منسوخ کرنے کا کہا۔
ہیڈکوارٹر کی جانب سے بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا تھا کہ اس معاملے پر مزید عمل درآمد کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
جب تک ہیڈ کوارٹر سے پیغام ہوانا میں قائم سٹیشن کو موصول ہوا، تب تک راؤل کاسترو کی فلائٹ پراگ سے پرواز کر چکی تھی اور پائلٹ کے ساتھ رابطہ کرنا ممکن نہیں تھا۔

راؤل کاسترو کمیونسٹ پارٹی کی سربراہی سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

کیوبا پہنچنے پر پائلٹ نے ایجنسی کے اہلکاروں کو بتایا کہ انہیں ایسی کسی کارروائی کا موقع نہیں ملا جس کے نتیجے میں راؤل کاسترو کی موت واقع ہو سکتی۔
قومی سلامتی سے متلعق تجزیہ نگار پیٹر کارن بلو نے اے ایف پی کو بتایا کہ منظر عام پر آنے والی دستاویزات سے امریکہ کے منفی کردار کی یاد دہانی ہوتی ہے جو اس نے کیوبا کے انقلاب کے خلاف ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ اب جبکہ راؤل کاسترو کا دور باضابطہ طور پر اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے،  تو امریکی حکومت کو چاہیے کہ ماضی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے مستقبل کے رہنما کے ساتھ تعلقات استوار کرے۔
کیوبا میں کمیونسٹ انقلاب کے رہنما اور راؤل کاسترو کے بڑے بھائی فیدل کاسترو نے 11 امریکی صدور کی طاقت کو چیلنج کیا تھا۔ گینیز ورلڈ ریکارڈ کے مطابق فیدل کاسترو کو قتل کرنے کے 638 منصوبے بنائے گئے تھے۔
یاد رہے کہ راؤل کاسترو نے سنیچر کے روز کمیونسٹ پارٹی کی سربراہی سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔ ان کے اعلان کے ساتھ ہی کاسترو خاندان کا کیوبا پر 60 سالہ دورہ حکومت اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے۔
راؤل کاسترو کے بعد کمیونسٹ پارٹی کی سربراہی کا عہدہ کیوبا کے صدر میگوئل ڈیاز کانیل شمالی سنبھالیں گے۔

شیئر: