Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمان: شہریوں کو ملازمت دینے کی پالیسی سے غیر ملکی کارکنوں میں کمی

دو لاکھ  سے زائد غیر ملکی کارکنان عمان سے واپس چلے گئے ہیں۔ (فوٹوالعربیہ)
عمان کے نجی اور سرکاری دونوں شعبوں میں  اپنے شہریوں کو ملازمت دینے کی لیبر پالیسی کے نتیجے میں گذشتہ ایک سال کے دوران غیر ملکی کارکنوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سلطنت عمان کی وزارت محنت کے ایک اعلی عہدیدار باسم بن محمد البلوشی نے  ٹائمز آف عمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ  وزارت کی جانب سے عمومی اور سرکاری شعبوں کے لئے عمانی شہریوں کو ملازمتیں فراہم کرنا وزارت محنت کی کوششوں کا حصہ ہے۔

عمان چھوڑکر جانے میں عالمی وبائی مرض کورونا بھی ایک عنصر تھا۔ (فوٹو عرب نیوز)

واضح رہے کہ گذشتہ 12 ماہ کے عرصہ کے دوران تقریبا دو لاکھ  اٹھارہ ہزار غیر ملکی کارکنان خلیجی ملک عمان  سے واپس چلے گئے ہیں۔
ان میں سے زیادہ تر عمان میں اپنے شہریوں کے لیے لیبر قوت میں اضافے کے حکومتی اقدامات اور فیصلوں سے متاثر ہوئے ہیں۔
غیر ملکی کارکنوں کی  عمان چھوڑکر جانے میں عالمی وبائی مرض کورونا وائرس  بھی ایک عنصر تھا۔ جس کے باعث یہاں کاروباری سرگرمیوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔
ان میں خاص طور پر سیاحت سے وابستہ افراد شامل ہیں جب کہ کچھ تجارتی اداروں کی بندش کے باعث یہ فیصلہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔

عمانیوں کو ملازمتیں فراہم کرنا وزارت محنت کی کوششوں کا حصہ ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

باسم البلوشی کے مطابق یہ موجودہ معاشی حالت کی وجہ سے ہے اور وزارت محنت کی جانب سے اپنی قومی افرادی قوت کو دوبارہ آباد کرنے اور انہیں لیبر مارکیٹ میں جگہ دینے کی داخلی پالیسیوں کی وجہ سے ہے۔
کچھ شعبوں جیسے فضائی، زمینی اور سمندری نقل و حمل میں عمان آئزیشن کا عمل 70 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
علاوہ ازیں شہریوں کو روزگار فراہم کرنے کا عمل دیگر معاشی سرگرمیوں میں ابھی  پیچھے  ہے جیسا کہ  سیاحت 10.9 فیصد اور  خوراک مہیا کرنے کے اداروں میں یہ مقدار ابھی 5 فیصد تک محدود ہے۔
 

شیئر: