بینکوں پر کھاتے داروں کے حقوق کیا ہیں؟
بینک کھاتے داروں کی معلومات صیغہ راز میں رکھے- (فوٹو ٹوئٹر)
سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے بینکوں کے کھاتے داروں سے کہا ہے کہ وہ مالیاتی لین دین کرتے وقت اپنے حقوق دریافت کریں اور انہیں مدنظر رکھ کر معاملات کریں-
عاجل ویب سائٹ کے مطابق ساما نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ وہ بینکوں پر کھاتے داروں کے حقوق اور ان کے مفادات کے تحفظ کے لیے کوشاں ہے-
ساما نے بتایا کہ کھاتے داروں کے تحفظ کے لیے ان کے چھ حقوق مقرر کیے گئے ہیں جو یہ ہیں-
بینکوں کے اہلکار تمام معاملات ایمانداری اور انتہائی پیشہ ورانہ انداز سے انجام دینے کے پابند ہیں-
محدود تعلیم و آمدنی یا بوڑھے یا معذور کھاتے داروں کی ضرورتوں سے مطابقت رکھنے والی سہولتیں و سکیمیں پیش کریں-
کھاتے داروں کی نجی معلومات کو صیغہ راز میں رکھیں- یہ بینک کی ذمہ داری ہے- بینک کا فرض ہے کہ وہ کھاتےداروں کے اثاثوں کو غبن یا دھوکہ دینے والے عناصر یا غلط طریقے سے استعمال کرنے سے بچانے کے لیے قوانین و ضوابط بنائیں-
بینک خدمات اور سکیموں کے بارے میں تمام معلومات شفاف انداز میں پیش کریں- زبان عام فہم اور دوٹوک ہو- کسی طرح کا کوئی جھول نہ ہو- مثلا ہر کھاتے دار کے حقوق و فرائض بیان کیے جائیں- کسی بھی سکیم یا سروس سے استفادے کے وقت ریٹ اور کمیشن متعین ہو- خطرات اور جرمانوں کے حوالے سے بھی تمام تفصیلات پیش کی جائیں-
کھاتے دار کو مناسب سروس یا بہتر سکیم کے انتخاب میں بھرپور مدد دینا بینک کی ذمہ داری ہے-
کھاتے دار کو متعلقہ سروس کیسی ہے اور کیسی نہیں اس حوالے سے رائے پیش کرنے اور شکایات کے اندراج کا موقع دیا جائے-
کھاتے دار کو مفادات میں تضاد سے بچایا جائے-
ساما نے کسی بھی سروس یا سکیم سے متعلق نئی شرائط اور ضوابط کے موقع پر مندرجہ ذیل اقدامات کی پابندی بھی بینکوں پر عائد کی ہے-
بینک کی ذمہ داری ہے کہ وہ کسی بھی تبدیلی سے کم از کم 30 روز قبل کھاتے دار کو مطلع کرے-
کسی بھی سکیم یا سروس کو حاصل کرنے کی درخواست عربی میں بھی ہو اور کھاتے دار کی فرمائش پر انگریزی میں بھی ہو-
سکیم کے استعمال پر ممکنہ نتائج سے خبردار کرنا بھی ضروری ہے-
بینک کے مہیا وسائل کے ذریعے نئے ضوابط اور شرائط سے مطلع کیا جاتا رہے-
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں