Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عازمین حج کا انتخاب پہلے آؤ کی بنیاد پر نہیں ہوگا‘

اندرون ملک سے حج کے لیے 5 لاکھ درخواستیں ملی ہیں۔(فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزارت حج و عمرہ کے ترجمان انجینیئر ھشام السعید نے کہا ہے کہ اس سال عازمین حج کا انتخاب’ پہلے آؤ پہلے پاؤ ‘کے اصول پر نہیں بلکہ صحت ضوابط اور مقررہ نظام کے مطابق ہوگا۔ 
العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزارت کے ترجمان نے کہا کہ اندرون ملک سے حج کے لیے 5 لاکھ درخواستیں ملی ہیں۔ ان کا تعلق ڈیڑھ سو ممالک سے ہے۔ ان کے علاوہ سعودی شہریوں نے بھی حج کی درخواستیں دی ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ کورونا بحران کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں حج درخواستوں کا  آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودی حکومت حج اور عمرہ کے لیے منفرد سہولتیں فراہم کررہی ہے۔
ترجمان نے حج کے لیے انتخاب کے طریقہ کار سے متعلق کہا کہ فیصلہ مقررہ شرائط و ضوابط کے مطابق ہوگا۔ 18 برس سے 65 برس تک کی عمر والے امیدواروں کا انتخاب ہوگا۔ حج پر وہی عازمین جاسکیں گے جو کورونا ویکسین حاصل کیے ہوئے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات سے بھی آگاہ کیا جاچکا ہے کہ ان لوگوں میں ترجیح ان امیدواروں کو دی جائے گی جنہوں نے پہلے حج نہیں کیا ہوگا اس بات کو مدنظر نہیں رکھا جائے گا کہ حج کی درخواست کس نے کب دی۔
 عازمین حج کا انتخاب شفاف بنیادوں پر ہوگا- آن لائن کارروائی ہوگی صرف صحت نظام اور مقررہ ضوابط کی بنیاد پر ہی امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا۔ 

رجسٹرڈ افراد میں 59 فیصد مرداور 41 فیصد خواتین ہیں۔( فوٹو ٹوئٹر)

یاد رہے کہ اب تک حج کےلیے رجسٹرڈ کیے جانے والے افراد میں 59 فیصد مرداور 41 فیصد خواتین ہیں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے مملکت کے اندر سے ہی سعودی شہری اور مقیم غیر ملکیوں کو حج کرنے کی اجازت دی جارہی ہے جن کی مجموعی تعداد 60 ہزار ہوگی۔ 
حج کے لیے 3 پیکیجز رکھے گئے ہیں جن میں پہلے پیکیج کی قیمت 16560 ریال جو منی ٹاورکا ہے جبکہ دوسرا 14 381 ریال اور تیسرا پیکیج 12113 ریال کا ہے دوسرے اور تیسرے پیکیج کے حجاج منی میں خیموں میں قیام کریں گے۔  

شیئر: