Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیلیں خارج، سزا برقرار

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے فیصلہ سنایا (فوٹو: روئٹرز)
ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی دونوں اپیلیں خارج کر دی گئیں۔ اس طرح نواز شریف کو احتساب عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزائیں برقرار رکھی گئی ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی اپیلیں خارج کرنے کا 9 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جمعرات کو جاری کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے فیصلہ سنایا۔
نواز شریف کی احتساب عدالت سے سزاؤں کے خلاف دونوں اپیلیں خارج کی گئیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ’نواز شریف مفرور ہیں اس لیے ان کی درخواستیں خارج کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔‘
عدالت کا کہنا ہے کہ ’نواز شریف پہلے ہی عدالتی مفرور قرار دیے جا چکے ہیں۔‘
نواز شریف واپس آئیں یا پکڑے جائیں تو اپیل بحالی کی درخواست دے سکتے ہیں۔‘
واضح رہے کہ جولائی 2018 میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10 برس قید کی سزا سنائی تھی۔
اسی ریفرنس میں ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 سال جبکہ ان کے داماد کیپٹن (ر) محممد صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
اس کے علاوہ 24 دسمبر 2018 کو احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بری کرتے ہوئے العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
اس کے بعد نیب نے سابق وزیراعظم کو گرفتار کرکے اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کردیا تھا۔

’اب نواز شریف مفرور کی حیثیت رکھتے ہیں‘

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ایون فیلڈ اور العزیزیہ کیس میں نواز شریف کی اپیلیں خارج ہونے اور سزا کا برقرار رکھے جانا انصاف کی فتح ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے تحریری فیصلہ جاری ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ اب نواز شریف ایک مفرور کی حیثیت رکھتے ہیں۔
ان کے بقول ’نواز شریف پر جرمانہ بھی ہے جو وہ ادا کرنے کو تیار نہیں ہیں۔‘

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلہ پاکستان کے عوام اور انصاف کی فتح ہے (فوٹو: پی آئی ڈی)

فواد چوہدری نے بتایا کہ ایون فیلڈ کا کیس اسی اپارٹمنٹ کا ہے جس میں اس وقت نواز شریف رہائش پذیر ہیں۔
ان کے مطابق ’یہ اپارٹمنٹس 2016 میں پانامہ سکینڈل کے موقع پر سامنے آئے اور اسی کیس میں نواز شریف کو 10 سال، مریم نواز کو سات اور کیپٹن صفدر کو ایک سال کی سزا ہوئی۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’اس کے کچھ عرصہ بعد نواز شریف ملک سے فرار ہو گئے، اور جس طرح سے وہ فرار ہوئے وہ سب کے سامنے ہے۔‘
فواد چوہدری نے کہا کہ اسی کیس میں مریم نواز ضمانت پر ہیں۔ انہوں نے آج کے فیصلے کو عوام کی فتح بھی قرار دیا اور کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس کیس میں عوام کے ساتھ انصاف ہو گا۔
ان کے مطابق ’عوام بڑے بڑے حکمرانوں کو جیلوں میں دیکھ سکیں گے۔‘

شیئر: