Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مالی مشکلات سے دوچار انڈین شہری ’سونا بیچنے پر مجبور‘

انڈیا میں زیادہ تر سونا سوئٹزر لینڈ سے درآمد ہوتا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
انڈیا میں کچھ عرصہ پہلے تک لوگ اخراجات پورا کرنے کے لیے سونا گروی رکھ کر رقم حاصل کر رہے تھے۔ تاہم کورونا وائرس کی وبا کے باعث نوکریاں ختم ہونے اور کاروبار میں ناکامی سے اب گھر کے اخراجات پورے کرنے کے لیے سونا بیچنے کی ضرورت پیش آ گئی ہے۔
بلوم برگ کے مطابق پول فرنینڈس نامی 50 سالہ بیرے نے گذشتہ سال اپنا سونا گروی رکھوا کر اپنے بچوں کی تعلیم کے لیے رقم ادا کی تھی کیونکہ وہ اپنی نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
تاہم اس سال وہ گھر کے اخراجات پورے کرنے کے لیے اپنا سونا بیچ رہے ہیں، کیونکہ انہیں نہ تو اب تک دوسری نوکری ملی نہ ہی ان کی اپنا کاروبار شروع کرنے کی کوشش کامیاب ہوئی ہے۔  
’اپنا سونا بیچنے کا مطلب ہے کہ مجھے کسی کو رقم واپس نہیں کرنی ہو گی وہ بھی سود سمیت۔‘
کورونا وائرس کی وبا نے لاکھوں افراد کو غربت کی طرف دھکیل دیا ہے جس کی وجہ سے انڈیا میں کئی افراد اپنے آخری سہارے کی جانب رجوع کر رہے ہیں اور وہ ہے اپنا سونا بیچنا۔
انڈیا کے دیہی علاقوں میں کورونا وائرس کی نئی لہر معیشت اور تنخواہوں پر بری طرح اثر انداز ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ ان علاقوں میں بینک کم ہونے کی وجہ سے لوگ ضرورت کے وقت سونے پر انحصار کرتے ہیں کیونکہ یہ تیزی سے بکتا ہے۔
کورونا وائرس کی دوسری لہر کی وجہ سے بھی سونے کی مزید فروخت ہو سکتی ہے کیونکہ لوگ مالی مشکلات کا شکار ہیں۔ لندن میں میٹل فوکس لمیٹڈ نامی کمپنی کے کنسلٹنٹ چراغ شیٹھ کے مطابق رواں سال کے برعکس 2020 میں لوگ سونا گروی رکھوا کر قرض لے رہے تھے لیکن اب روزمرہ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے سونا بیچ کر رقم حاصل کر رہے ہیں۔

عالمی گولڈ کونسل کے مطابق گذشتہ کچھ سالوں سے انڈیا میں گولڈ کی خریداری کم ہوگئی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

ان کا مزید کہنا تھا کہ پگھلے ہوئے سونے کی مجموعی سکریپ سپلائی 215 ٹن سے تجاوز کر سکتی ہے اور نئی لہر کی صورت میں یہ تعداد نو برسوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ سکتی ہے۔
انڈیا میں زیادہ تر سونا سوئٹزر لینڈ سے درآمد ہوتا ہے لیکن اگر ملک میں سونے کا زیور مقامی سطح پر بنا تو اس سے ملک میں باہر سے آنے والے سونے میں کمی ہو جائے گی۔
کوچی کی ریفائنر کمپنی سی جی آر میٹلوئے لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ جنوبی انڈیا میں عام دنوں سے 25 فیصد زیادہ سونا جیولرز کو فروخت ہوا ہے۔
عالمی گولڈ کونسل کے مطابق گذشتہ کچھ سالوں سے انڈیا میں گولڈ کی خریداری کم ہوگئی ہے۔
تاہم چراغ شیٹھ کا ماننا تھا کہ رواں سال سونے کی مانگ میں اضافہ ہونے کے امکانات ہیں۔

شیئر: