Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کیسے کرائی جائے؟

ادارہ ٹریفک پولیس کی جانب سے ڈرائیونگ لائسنس کی سالانہ فیس 40 ریال ہے۔ فائل فوٹو: سبق
سعودی عرب میں ادارہ ٹریفک پولیس کی ذمہ داریوں میں جہاں ٹریفک قوانین پرعمل درآمد کرانا ہے وہیں ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑیوں کے ملکیتی کارڈ جسے عربی میں ’استمارہ‘ کہا جاتا ہے کے اجرا و تجدید کے امور بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ٹریفک خلاف ورزیوں پرجرمانے اور حادثات کے بعد معاملات کی دیکھ بھال بھی ادارے کے ذمے ہےـ 
ٹریفک پولیس کی جانب سے قوانین کے بارے میں وقتا فوقتا معلومات لوگوں کو پہنچائی جاتی ہیں تاکہ ضوابط پر عمل کراتے ہوئے قانون شکنی سے اجتناب کرایا جائے۔
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر چالان کا نظام خود کار طریقے سے رائج کیا گیا ہے جس پر مختلف نوعیت کے جرمانے مقرر ہیں۔
ٹریفک پولیس کے آفیشل ٹوئٹر اکاونٹ پرایک شہری نے دریافت کیا کہ ڈرائیونگ لائسنس تجدید کرانے کے لیے ’ابشر‘ اکاونٹ کے ذریعے کارروائـی مکمل نہیں ہوتی بلکہ یہ میسج آتا ہے کہ ’ادا کی گئی فیس ناکافی ہے‘ جبکہ فیس ادا کی جا چکی ہے، اس صورت میں کیا کریں‘؟ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے ٹریفک پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ ’ڈرائیونگ لائسنس کی سالانہ تجدید فیس 40 ریال ہے جبکہ تاخیر پر 100 ریال جرمانہ ہے اس حساب سے فیس اور جرمانے کی رقم ادا کرنے کے بعد تجدید کی کمانڈ دی جائے۔‘
واضح رہے وزارت داخلہ کے ڈیجیٹل پورٹل ’ابشر‘ کے ذریعے جہاں تارکین کے اقاموں کے معاملات نمٹائے جاتے ہیں وہیں ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کی سہولت بھی موجود ہےـ 
ادارہ ٹریفک پولیس کی جانب سے ڈرائیونگ لائسنس کی سالانہ فیس 40 ریال ہے۔ تجدید کی فیس ادارے کے اکاونٹ میں جمع کرانا ہوتی ہے جبکہ فیس کی ادائیگی سے قبل یہ بھی ضروری ہے کہ چالان کی رقم بھی ادا کی جائے۔ علاوہ ازیں میڈیکل ٹیسٹ بھی کرانا ضروری ہوتا ہے جو صرف منظور شدہ طبی ادارے سے ہی کرایا جاتا ہے۔  
منظور شدہ طبی ادارے محکمہ ٹریفک پولیس کے کمپیوٹر سے منسلک ہوتے ہیں جو طبی رپورٹ کو اپنے سسٹم کے ذریعے محکمہ ٹریفک کے پورٹل پر اپلوڈ کر دیتے ہیں جس کے بعد روایتی طریقے سے میڈیکل رپورٹ ادارہ ٹریفک پولیس میں جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ 
قانون کے مطابق لائسنس کی تجدید کے لیے ضروری ہے کہ تجدید میں تاخیر کی صورت میں مقررہ جرمانہ اور دیگر چالان ادا کیے جائیں ـ جرمانہ اور چالان ادا نہ ہوں تو تجدید کی کارروائی مکمل نہیں ہو سکتی ـ 
ایک اور شخص نے ٹریفک پولیس سے لائسنس کے حوالے سے دریافت کیا ’سال 2017 میں مملکت سے خروج نہائی پر گیا تھا، اب دوسرے ویزے پر آیا ہوں، ڈرائیونگ لائسنس 2020 میں ختم ہو گیا۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ لائسنس نئے سرے سے جاری کرایا جائے یا اسی پرانے لائسنس کی تجدید ممکن ہے‘؟ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے ادارہ ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ لائسنس کی تجدید کرانا کافی ہوگا جس کے لیے ٹریفک چالان موجود ہوں تو وہ بھی ادا کیے جائیں اور میڈیکل ٹیسٹ کرانے کے بعد ٹریفک ٹریننگ اینڈ لائسنسنگ سکول میں شعبہ ٹریفک پولیس سے رجوع کر کے نیا لائسنس حاصل کیا جاسکتا ہےـ 
واضح رہے ٹریفک پولیس قانون کے مطابق ایسے تارکین جو نیا ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ ٹریننگ سکول میں مقررہ کورس مکمل کریں۔
امتحان دینے کے بعد ہی کامیاب ہونے پر لائسنس جاری کیا جاتا ہے جبکہ ایسے افراد جن کے پاس پرانے لائسنس ہوتے ہیں اس کی بنیاد پر وہ دوسرا لائسنس جاری کرا سکتے ہیں۔

شیئر: