Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں پانی کی قلت کے خلاف مظاہرے

دو روز قبل اصفہان میں بھی ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے سرکاری میڈیا نے بتایا ہے کہ ہزار سے زائد شہریوں نے پانی کی قلت کے خلاف مغربی صوبے چہار محل بختیاری میں گورنر کے دفتر کی جانب مارچ کیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ مارچ اس احتجاج کے دو دن بعد کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے وسطی شہر اصفہان میں خشک سالی کے باعث دریا کے ختم ہونے پر مظاہرہ کیا۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کی گئی فوٹیج میں مظاہرین کے ہجوم کو چہار محل بختیاری کے دارالحکومت شہر کورد کی گلیوں میں مارچ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
مارچ کرنے والوں کو نعرے لگاتے ہوئے سنا گیا کہ ’چہار محل کا پانی موڑنا حرام ہے۔‘ مظاہرین نے پانی کا رخ دوسرے علاقوں کی طرف موڑنے کے منصوبوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایران کے جنوبی علاقوں نے پچھلی دہائی کے دوران کئی بار خشک سالی کا سامنا کیا ہے۔
ایران نے حالیہ برسوں میں باقاعدہ سیلابوں کا بھی سامنا کیا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی خشک سالی کو بڑھاتی ہے۔
گذشتہ ہفتے سینکڑوں کسانوں نے زیادنیہ کی زمینوں کے خشک ہونے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ریلی بھی نکالی جو سنہ 2000 سے پانی کی کمی کا شکار ہیں۔
اس ماہ کے شروع میں صدر ابراہیم رئیسی نے پانی کے مسائل حل کرنے کا وعدہ کیا اور کہا کہ دریا کی بحالی کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے گی۔

شیئر: