Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وراٹ کوہلی کو کپتانی سے ہٹانے پر انڈیا میں نیا تنازع

روہت شرما ٹی20 اور ون ڈے ٹیم کے نئے کپتان ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈین کرکٹر وراٹ کوہلی کو ون ڈے ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے پر انڈیا میں ایک نیا تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کوہلی نے کہا تھا کہ انہیں جنوبی افریقہ کے دورے کے لیے کھلاڑیوں کے ناموں کے اعلان سے صرف ڈیڑھ گھنٹہ قبل بتایا گیا تھا کہ انہیں ون ڈے ٹیم کی کپتانی سے ہٹا دیا گیا ہے۔
اس سے قبل کوہلی خود ہی اعلان کرچکے تھے کہ وہ حالیہ ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد ٹی 20 ٹیم کے کپتانی سے دستبردار ہوجائیں گے۔
وراٹ کوہلی کی جگہ اوپننگ بیٹسمین روہت شرما کو ٹی20 اور ون ڈے ٹیموں کا کپتان مقرر کیا گیا ہے۔
کوہلی کے اس بیان نے انڈیا میں ایک نئے تنازعے کو جنم دیا ہے۔ انڈین کرکٹ بورڈ کے صدر سورو گنگولی سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کسی بھی قسم کا جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ یہ معاملات کرکٹ بورڈ پر چھوڑ دیے جائیں۔
انڈین کرکٹ بورڈ کے اس فیصلے کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے انڈین صحافی شیکھر گپتا نے کوہلی کو ان کی صاف گوئی پر شاباشی دیتے ہوئے اس فیصلے کو ’جلد بازی‘ قرار دیا۔
انڈین کرکٹ پر متعدد کتابیں لکھنے والے لوکاپالی نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں یہ جاننے میں دلچسپی رکھتا ہوں کہ کیا کوچ راہل ڈراوڈ وراٹ کوہلی کو ون ڈے کی کپتانی سے ہٹانے کے فیصلے کا حصہ تھے یا سلیکشن کمیٹی اتنی طاقتور ہے کہ تمام فیصلے خود کررہی ہے؟‘
کرکٹ پر گہری نظر رکھنے والے صارف ڈینس نے اس فیصلے پر تنقید کرنے کے لیے وراٹ کوہلی اور سورو گنگولی کی ایک پرانی تصویر کا سہارا لیتے ہوئے طنزیہ لکھا کہ ’میں تمہیں دو کپتانیوں سے ہٹا رہا ہوں۔‘
تاہم وراٹ کوہلی نے اپنے ایک بیان میں واضح کردیا ہے کہ اس فیصلے سے انہیں کوئی ذاتی مسئلہ نہیں اور ٹیم کے نئے کپتان روہت شرما کو ان کی بھرپور حمایت حاصل ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ روہت شرما اور ان کے درمیان کوئی مسئلہ نہیں اور وہ ان افواہوں کو مسترد کرتے کرتے اب تھک چکے ہیں۔

شیئر: