Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاحوں نے قریہ ’ذی عین‘ کا پرانا ماحول زندہ کردیا

قریے میں سیاح عوامی کھانے ازخود تیار کرتے ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)
مملکت کے تاریخی قریے ’ذی عین‘ میں سیر و سیاحت کے لیے آنے والوں کو اپنے آباؤاجداد کے طرز پر زندگی گزارنے اور تاریخی اشیا پرانے طرِز پر تیار و استعمال کرنے کی سہولت فراہم کرکے سیاحت کی دنیا میں اچھوتے پن کی مثال قائم کردی۔ 
اخبار24 کے مطابق یوسف الزہرانی نے ذی عین قصبے کی تاریخ کو زندہ کرنے کا دونکاتی تصور پیش کیا۔ اس کا ایک حصہ یہ ہے کہ سیر و سیاحت کے لیے آنے والے قدیم قریے کے اس ماحول سے لطف اٹھائیں جو ماضی قدیم میں ہوا کرتا تھا۔

یہاں آِکر ماضی کی یادیں تازہ ہوتی ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)

دوسرا پہلو یہ ہے کہ سیاح حضرات قریے کی قدیم زندگی اپنائیں اور ان تمام تفصیلات کے ساتھ قریے  میں رہیں جیسا کہ اس قریے کے قدیم باشندے زندگی گزارا کرتے تھے۔ 
الزہرانی نے بتایا کہ ذی عین قریے کا انتخاب مذکورہ تصور کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سوچ سمجھ کر کیا گیاہے۔ وجہ یہ ہے کہ یہ قریہ تاریخی ورثے سے مالا مال ہے۔ یہاں سیر و سیاحت کو کامیاب بنانے والے تمام عناصر مہیا ہیں۔ خود قریے کے باشندے اپنے آباؤ اجداد کے ورثے اور زرعی فارموں میں اسی انداز سے  زندگی گزار رہے ہیں جیسا کہ بزرگ گزارا  کرتے تھے۔ 


یہ قریہ تاریخی ورثے سے مالا مال ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)

الزہرانی نے بتایا کہ باحہ ریجن کے اس قریے کا یہ تجربہ سیر وسیاحت کے لیے آنے والے پسند کررہے ہیں۔ وزارت سیاحت نے اس کا اعتراف کرتے ہوئے ایک لاکھ ریال  نقد تحفہ دیا ہے اور اس تصور کو مملکت بھر میں سیاحت کے سو اچھوتے بہترین خیالات کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق یہاں آنے والے سیاحوں کا اس انداز سے استقبال کیا جارہا ہے جیسا کہ باحہ کے باشندے اپنے مہمانوں کے خیر مقدم کے وقت کیا کرتے تھے۔ 


پرانے طرز کے شوقین سیاح یہاں آرہے ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)

سیاحوں کو قریے اور اس کے زرعی فارموں اور باغات کے بارے  میں بتایا جاتا ہے۔ انہیں فاطمہ العباد  نامی اس خاتون کا قصہ بھی سنایا جاتا ہے جو اپنی سخاوت اور کرم کے  لیے مشہور تھی۔ سیاحوں کو مکئی اور گندم وغیرہ چکی میں پیسنے کے طریقہ کار سے بھی آگاہ کیا جا رہا ہے۔ 
یہاں سیاحوں کو عوامی کھانے ازخود تیار کرنے، مویشیوں کا دودھ نکالنے، موسیقی کے قدیم آلے ’الصفریفا‘، مہندی کی رسم، شادی کے موقع پر اظہار مسرت کے لیے آوازیں نکالنے، باحہ میں تلواروں کے رقص اور زنانہ کھیل، کھیلنے کے مواقع بھی دیے جارہے ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: