Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویلنٹائنز ڈے، عالمِ عرب کی چھ لازوال رومانوی فلمیں

یہ فلمیں اپنی کہانی اور دلچسپ اختتامیوں کے باعث ہمیشہ لوگوں کے دِلوں کے قریب رہی ہیں۔ (فوٹو: سپلائیڈ)
ویلینٹائن ڈے کی مناسبت سے یہ عالمِ عرب کی ان رومانوی فلموں کا ذکر ہے جنہیں لوگ بار بار دیکھتے ہیں۔ یہ فلمیں اپنی کہانی اور دلچسپ اختتامیوں کے باعث ہمیشہ لوگوں کے دِلوں کے قریب رہی ہیں۔

دا بلیزنگ سن (1954)

صراع فی وادی، یہ مصری فلم ہے جسے یوشف شاھین نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ یہ فلم عرب دنیا کی منفرد ترین محبت کی کہانیوں میں سے ایک پر مشتمل ہے۔ اس فلم کی ریلیز کے ایک بعد فاتن حمامہ اور عمر شریف کی شادی ہوئی تھی۔

غزہ مونامور (2021)

اس فلم کو فلسطینی فلم میکر جوڑی ترزن اور عرب ناصر نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ یہ کہانی ہے ایک 60 سالہ مچھیرے کی جو خفیہ طور پر ایک درزن کے عشق میں مبتلا ہے۔

قائرو سٹیشن (1958)

باب الحدید، اس فیچر فلم کو میلو ڈراما، تھرلر، سوشل ڈراما اور لو سٹوری سمیت سبھی عناصر کا حامل مانا جاتا ہے۔ یہ فلم بھی شاہینی نے ڈائریکٹ کی ہے جس میں کناوی نامی ایک اخبار فروش ریلوے سٹیشن پر لیموں پانی بیچنے والی خوبصورت خاتون حنومہ کی محبت میں مبتلا ہو جاتا ہے۔

عمر (2013)

یہ فلسطینی ڈراما فلم ہے جسے ہانی ابو اسد نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ یہ ایک بیکر کی کہانی ہے جو فلسطین کو تقسیم کرنے والی دیوار کے دوسری جانب رہنے والی ایک نوجوان لڑکی سے محبت کرتا ہے۔اس فلم کو کینز فلم فیسٹول 2013 میں جیوری ایوارڈ بھی ملا۔

دا لائٹ آف مائی آئیز(2010)

نور عینی، یہ مصری فلم ایک ایسے فن کار کی زندگی سے متعلق ہے جو ایک نابینا عورت کے عشق میں گرفتار ہو جاتا ہے۔

1982 (2019)

یہ لبنان پر 1982 میں ہونے والے حملے کے ایام سے متعلق کہانی ہے۔ اس فلم میں ایک 11 سالہ لڑکا اپنی ہم جماعت لڑکی کو یہ بتانے کی کوشش کرتا ہے کہ وہ اس سے محبت کرتا ہے۔ یہ فلم اویلد موینس نے ڈائریکٹ کی ہے۔

شیئر: