Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیدل حج کرنے والوں کے راستے رنگین کرنے کا سبب کیا ہے؟

سڑک کی تیاری میں 2 رنگ کے انٹرلاک پتھر استعمال کیے گئے ہیں۔ (فوٹو عکاظ)
مشاعر مقدسہ، منی، مزدلفہ اور عرفات میں پیدل چلنے والوں کے لیے مختص سڑک پر شوخ رنگ کرنے سے متعلق تصاویر ان دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔ 

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر میں فوٹو شاپ کا کمال ہے۔ (فوٹو سبق)

عکاظ اخبار کے مطابق پیدل حج کرنے والوں کے لیے مختص سڑک بنانے والی کمپنی کے ایک انجینیئر نے  کہا ہے کہ مذکورہ سڑک کے بارے میں یہ دعوی کہ اسے شوخ  رنگوں سے مزین گیا ہے خلاف حقیقت ہے۔ سچ یہ ہے کہ سڑک کی تیاری میں دو رنگوں سرخ اور پیلے رنگ کے انٹرلاک پتھر استعمال کیے گئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر مذکورہ دعوی کرنے والوں نے جو تصاویر جاری کی ہیں انہیں دیکھ کر یہ تاثر مل رہا ہے کہ سچ مچ پوری سڑک پر رنگ کردیا گیا ہے۔
اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پیدل حج کرنے والوں کے لیے مختص سڑک اس حوالے سے دنیا بھر میں سب سے لمبی ہے۔ جسے سرخ اور پیلے دو رنگوں والے انٹرلاک پتھروں سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ سڑک دس کلو میٹر سے زیادہ طویل ہے۔ یہ منی میں جمرات کے پل تک جاتی ہے۔ اس کے چاروں ٹریکس کی مجموعی لمبائی  30 کلو میٹر سے زیادہ ہے۔ 
کمپنی کے انجینیئر نے کہا کہ سوشل میڈیا پر سڑک کے حوالے سے تصاویر جاری کرنے والوں کا یہ  دعوی کہ اس پر رنگ کیا گیا ہے نامناسب بات ہے۔ تصاویر میں جس انداز سے سڑک کا رنگ دکھایا گیا ہے ایسا لگتا ہے کہ اس میں فوٹو شاپ کی کارستانی کا بھی دخل ہے۔ اتنی طویل سڑک پر رنگ کرنا ناقابل فہم ہے۔ اس کا کوئی فائدہ بھی نہیں۔
انجینیئر نے بتایا کہ  اس سڑک کی تیاری میں اعلی درجے کے وہ پتھر استعمال کیے گئے ہیں جو عام  طور پر فٹ پاتھ میں استعمال ہوتے ہیں۔ یہ مضبوط بھی ہیں۔ جبکہ ان کا رنگ حقیقی ہے، کوئی رنگ نہیں کیا گیا۔ 
انجینیئر نے سوشل میڈیا صارفین سے اپیل کی کہ وہ اس قسم کی من گھڑت رپورٹوں پر توجہ نہ دیں اور حقیقت حال  سمجھنے کی کوشش کریں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: