Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’چوہدری پرویز الٰہی کسی صورت وزیراعلیٰ نہیں بن سکتے‘

مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کسی صورت وزیر اعلیٰ نہیں بن سکتے۔
منگل کو سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الٰہی سے بات ہوئی تھی کہ ساڑھے نو بجے تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی جائے گی۔
’کچھ لیٹ ہوئے تو نو بج کر 31 منٹ پر چوہدری پرویز الٰہی کی کال آ گئی، رپورٹ پونے 10 بجے جمع ہوئی۔‘
رانا ثنا اللہ کے مطابق ’اس کے بعد پتا چلا کہ چوہدری صاحب نے حکومت سے بات کر لی ہے۔‘
انہوں نے ووٹوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہمارے نمبرز پورے ہیں۔
’ہو سکتا ہے کہ منحرف ارکان کے ووٹوں کی ضرورت ہی نہ پڑے۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’حکومت کے صرف چھ روز باقی ہیں۔‘
’ان کے پاس صرف ایک راستہ ہے کہ استعفیٰ دے دیں۔‘
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن میں کسی قسم کا اختلاف نہیں ہے، جو کچھ بھی ہو رہا ہے نواز شریف کی منظوری سے ہو رہا ہے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ’پنجاب میں ایک نیا گروپ بزدار گروپ کی شکل میں بھی سامنے آ چکا ہے۔‘
’وہ پوچھتے ہیں کہ بین الاقوامی سازش صرف ہمارے لیے تھی۔‘
رانا ثنا اللہ نے علیم خان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس 30 سے 40 لوگ ہیں اور وہ عمران کے نامزد وزیراعلیٰ کے خلاف ووٹ استعمال کریں گے۔
اسی طرح ترین کے پاس 10 سے 12 جبکہ چھینہ گروپ کے پاس بھی اپنے لوگ ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کے پاس ووٹ ہیں اور وہ کسی بھی ہرا سکتی ہے۔
حکومت کی اتحادی ایم کیو ایم کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ مذاکرات ہو رہے ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے حکومت کی جانب سے مذاکراتی ٹیم میں شامل پرویز خٹک پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بھائی کو نہیں روک سکے اور وہ جے یو آئی میں چلے گئے، وہ کسی اور کو کیا روکیں گے۔
رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا کہ ضرورت پڑنے پر ایک ووٹ شاہ محمود قریشی کے گھر سے بھی مل سکتا ہے جبکہ فواد چوہدری کے بھائی نے بھی ہمیں ووٹ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ہاری ہوئی گیم کھیل رہی ہے۔
علیم خان کے وزیراعلیٰ بننے کے امکان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ہاں ایسا ممکن ہے۔

شیئر: