Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک انصاف کے 123 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور

ڈیپٹی سپیکر قاسم سوری کے مطابق 125 استعفے موصول ہوئے جن میں سے دو استعفوں کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
قومی اسمبلی کے قائم مقام سپیکر قاسم سوری نے تحریک انصاف کے 123 ارکان کے استعفی منظور کرلیے ہیں۔ استعفوں کی منظوری کا باضابطہ نوٹی فیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
سیکرہٹری اطلاعات تحریک انصاف فرخ حبیب نے ٹوئٹر پر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا نوٹی فیکیشن شیئر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ’سپیکر قاسم سوری نے تحریک انصاف کے 123 ارکان کے استعفی منظور کرلیے ہیں۔‘
نوٹی فیکیشن کے مطابق ارکان اسمبلی کے ہاتھ سے لکھے گئے استعفے موصول ہوئے جنہیں منظور کیا جاتا ہے۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے 11 اپریل سے قومی اسمبلی کی 123 نشستیں خالی قرار دے دی ہیں۔ 
قائم مقام سپیکر قاسم سوری کے مطابق انہیں 125 استعفے موصول ہوئے جن میں سے دو استعفوں کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ 
آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت الیکشن کمیشن قومی اسمبلی کی نشستیں خالی ہونے کے 60 روز کے اندر ضمنی انتخابات کرانے کا پابند ہے۔  
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی ٹویٹ میں 123 استعفوں کے منظور کیے جانے کا خیرمقدم کیا ہے۔
خیال رہے کہ 11 اپریل کو سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے قومی اسمبلی سے استعفٰی دینے کا اعلان کیا تھا اور ارکان قومی اسمبلی نے پارٹی کے ذریعے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں استعفی جمع کروائے تھے۔  
تحریک انصاف کے 155 منتخب ارکان قومی اسمبلی پارلیمنٹ میں موجود ہیں تاہم 123 ارکان اسمبلی نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 32 ارکان قومی اسمبلی نے اپنے استعفے پارٹی کو جمع نہیں کروائے۔ 
پیر کو سابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

عمران خان کی زیر صدارت پارٹی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)

اجلاس کے بعد اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ’جس شخص پر 16 ارب روپے کا ایک اور آٹھ ارب روپے کی کرپشن کا دوسرا کیس ہو، اسے بطور وزیراعظم سلیکٹ یا الیکٹ کیا جائے تو اس سے بڑی ملک کی توہین کوئی اور نہیں ہوسکتی۔‘
سابق وفاقی وزیر عمر ایوب نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس وقت صرف قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ صوبائی اسمبلی سے استعفوں کے بارے میں بعد میں غور کیا جائے گا۔‘
قومی اسمبلی کے قواعد کے مطابق رول 43 کے تحت کوئی بھی رکن قومی اسمبلی آئین کے آرٹیکل 64 کے تحت ہاتھ سے لکھا ہوا استعفیٰ سپیکر کے پاس جمع کرا سکتا ہے۔ اگر کوئی رکن خود استعفٰی جمع کرائے اور اپنے مستعفی ہونے کے بارے میں سپیکر کو آگاہ کرے اور سپیکر کو متعلقہ رکن پر مستعفی ہونے کے لیے کسی دباؤ کا علم نہ ہو تو وہ اس کا استعفیٰ قبول کرلے گا۔ 

شیئر: