Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کارکن اسلام آباد کی جانب مارچ کی تیاری کریں: عمران خان

عمران خان نے کہا کہ ’قومی سلامتی کمیٹی نے تسلیم کیا کہ مراسلہ حقیقت تھا‘ (فائل فوٹو: پی ایم آفس)
سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے تسلیم کیا ہے کہ مراسلہ حقیقت تھا۔
سنیچر کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’قومی سلامتی کمیٹی نے یہ بھی تسلیم کیا کہ بیرونی مداخلت ہوئی ہے۔‘
’مراسلے میں تکبر کے ساتھ کہا گیا کہ ’عمران خان کو ہٹا دو۔‘
عمران خان نے ایک بار پھر زور دے کر کہا کہ ہماری حکومت اور ملکی آزادی اور خودمختاری کے خلاف سازش ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ’نواز شریف نے لندن میں بیٹھ کر ان لوگوں کے ساتھ مل سازش کی۔ سازش میں شہباز شریف اور آصف زرداری بھی ملوث تھے۔‘
انہوں نے سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ’مراسلے کے معاملے کی کھلی سماعت کرے۔‘
’سپریم کورٹ نے سماعت نہ کی تو آئندہ کوئی بھی وزیراعظم کسی دھمکی کے سامنے کھڑا نہیں ہوگا۔‘
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’وہ چاہتے ہیں کہ مراسلے کی تحقیق کے لیے سپریم کورٹ اوپن سماعت کرے، تاکہ پتا چلے کہ کون کون لوگ غیر ملکی سفارت خانے جاتے تھے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ان کی پارٹی 27 رمضان کو یوم دعا منائے گی اور وہ جلد ہی کارکنوں کو حقیقی آزادی کے لیے اسلام آباد کی جانب مارچ کرنے کی کال دیں گے۔
ان کے مطابق ’عوام کا سمندر اسلام آباد کی طرف آئے گا۔ پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس رات دعا کریں کہ اللہ ہمارا مارچ کامیاب کرے۔‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’وہ جلد ہی کارکنوں کو اسلام آباد کی جانب مارچ کرنے کی کال دیں گے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’انہیں جنوری 2022 میں ہی علم ہوچکا تھا کہ ان کے خلاف سازش کی جارہی ہے، اگر اب ادارے کھڑے نہ ہوئے تو ہمارے بچوں کا بھی مستقبل خطرے میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’چیف الیکشن کمشنر اپنی ذمہ دارایاں پوری کرنے میں ناکام رہے ہیں، انہیں اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہیے۔ ہمیں ان پر اعتماد نہیں ہے۔‘
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’انہیں اور ان کے بیٹے کو 40 ارب روپے کا حساب دینا ہے۔‘
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، کیوں کہ انہوں نے ویسے بھی بیرون ملک نہیں جانا۔‘

شیئر: