Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کون سا ایسا مسئلہ تھا کہ سب نے مل کر حکومت گرا دی؟، عمران خان

عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کا اعلان ہونے تک احتجاجی تحریک جاری رہے گی۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ کون سا ایسا مسئلہ تھا کہ سب نے مل کر حکومت گرا دی؟
جمعرات کو اٹک میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا یہ فیصلہ کن وقت ہے کہ ہم آزاد ملک بن کر رہیں گے یا امریکہ کے غلاموں کی غلامی کریں گے۔
’ہمارے ملک پر فیصلہ کن وقت ہے۔ بہت بڑا فیصلہ ہونے جا رہا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ جب تک زندہ رہوں گا چور، ڈاکوؤں اور غلاموں کو کبھی قبول نہیں کروں گا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ تحریک حقیقی آزادی کی جنگ ہے۔ یہ سیاست نہیں جہاد ہے۔
انہوں نے اپنے حریف سیاسی رہنماؤں کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ’آصف علی زرداری لو ملک کی سب سے بڑی بیماری قرار دیا۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’ایک بھائی (نواز شریف) باہر بیٹھ کر فوج پر تنقید کرتا ہے اور چھوٹا بھائی (شہباز شریف) یہاں بوٹ پالش کرتا ہے۔ فضل الرحمن 30 سالوں سے اسلام بیچ رہے ہیں۔‘
’امریکہ کی بائیڈن انتظامیہ نے تھری سٹوجز کے ساتھ مل کر سازش کی۔ یہاں امریکہ کے ہینڈلرز بیٹھے تھے جنہوں نے مل کر میری حکومت گرا دی۔‘
انہوں نے کہا کہ جب مجھے سازش کا پتہ چلا تو میں نے ان لوگوں کو، جو یہ سازش روک سکتے تھے، بتایا کہ حکومت گئی تو بڑا نقصان ہو گا لیکن ہم کچھ نہیں کر سکے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کا اعلان ہونے تک احتجاجی تحریک جاری رہے گی۔
’میں جان دینے کو تیار ہوں لیکن کسی صورت ان چوروں اور غلاموں کو نہیں مانو گا۔‘

شیئر: