Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرائیویٹ سیکٹر کے کارکنان کے لیے ہفتے میں دو چھٹیاں، وضاحتی بیان

اس حوالے سے مجوزہ ترمیم کا جائزہ لیا جارہا ہے(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے ترجمان سعد آل حماد نے پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیوں اور اداروں کے ملازمین کے لیے ہفتے میں دو دن کی چھٹی سے متعلق وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔ 
عکاظ اخبار کے مطابق ترجمان سعد آل حماد نے بیان میں کہا کہ’پرائیویٹ سیکٹر کے ملازمین ہفتے میں دو دن چھٹی اور ڈیوٹی کے اوقات پر نظرثانی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ اس حوالے سے مجوزہ ترمیم کا جائزہ لیا جارہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’کوشش ہے کہ ایسا فیصلہ ہو جس سے ملازمین کا مقصد حاصل ہوجائے اور لیبر مارکیٹ کا مفاد بھی متاثر نہ ہو۔ سعودی وژن 2030 کے تناظر میں لیبر مارکیٹ کی حکمت عملی اور وزارت کے اہداف میں معاون طریقہ کار پرغور کیا جارہا ہے۔‘ 
آل حماد نے کہا کہ’وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے قانون محنت میں مجوزہ ترامیم رائے عامہ جاننے کے لیے سرکاری ویب سائٹ پر جاری کی تھیں۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’ہفتے میں دو دن کی چھٹی اور اوقات کار پر نظرثانی کا مطالبہ شدت سے سامنے آیا ہے۔ یہ کہا جا رہا ہے کہ ہفتے میں دو دن کی چھٹی اور اوقات کار میں کمی کا نتیجہ پرائیویٹ سیکٹر میں سعودیوں کے لیے روزگار کے مزید مواقع کا باعث بنے گا۔‘
آل حماد نے کہا کہ ’اس حوالے سے جو کچھ نیا ہوگا اسے نہ صرف یہ کہ وزارت کی سرکاری ویب سائٹ پر دیا جائے گا بلکہ وزارت کے  ماتحت سماجی رابطہ وسائل کے ذریعے بھی رائے عامہ کو اس سے آگاہ کیا جائے گا۔‘ 
قانونی مشیر اورخاتون وکیل خلود ماجد الاحمدی کا کہنا ہےکہ ’قانون محنت کی دفعہ 98 میں ہے کہ ملازم سے ایک دن میں 8 گھنٹے سے زیادہ ڈیوٹی نہیں لی جا سکتی۔ یہ اس صورت میں ہے جبکہ آجر یومیہ کی بنیاد پر اوقات کار متعین کیے ہوئے ہو۔ جہاں تک ہفتے کی بنیاد پر مقرر کیے جانے والے اوقات کار کا تعلق ہے تو 48 گھنٹے سے زیادہ ڈیوٹی نہیں لی جا سکتی۔‘  
خلود ماجد الاحمدی نے کہا کہ ’قانون محنت کی دفعہ 49 میں ہے کہ بعض زمروں کے کارکنان کو دن میں 9 گھنٹے تک کی ڈیوٹی دی جا سکتی ہے جیسا کہ بعض زمروں کے کارکنان کی یومیہ ڈیوٹی کم کرکے سات گھنٹے کی جاسکتی ہے۔‘ 

شیئر: