Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دفاعی سیکٹر میں سعودی شہریوں کی تربیت کےلیے نئی اکیڈمی

عالمی معیار کی اس اکیڈمی میں دو ہزار طلبہ کو داخلہ مل سکے گا( فوٹو ایس پی اے)
سعودی جنرل اتھارٹی فار ملٹری انڈسٹریز کی جانب سے نئی قومی اکیڈمی کے قیام کے اعلان کے بعد سعودی شہریوں کو فوجی اور دفاعی صنعتوں کے شعبے میں کام کرنے کی تربیت دی جائے گی۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی جنرل اتھارٹی فار ملٹری انڈسٹریز کے گورنر احمد العوھلی نے کہا کہ’ یہ ملٹری انڈسٹری کے شعبے کی حکمت عملی کی توسیع ہے جس کی منظوری گزشتہ سال اپریل میں کابینہ نے دی تھی‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’نیشنل اکیڈمی آف ملٹری انڈسٹریز ملک کے انسانی وسائل کی حکمت عملی کا سب سے بڑا حامی ہو گا‘۔
لانچ کی تقریب ریاض میں اکیڈمی کے ہیڈ کوارٹرزمیں ہوئی جس میں 35 سے زائد مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں اور سرکاری اداروں نے شرکت کی۔
تقریب میں اکیڈمی کا بورڈ آف ڈائریکٹرز تشکیل دیا گیا اوراسٹیبلشمنٹ کا لائسنس اکیڈمی کے چیئرمین ولید ابو خالد اوردیگر بانی شراکت داروں کے حوالے کیا گیا۔
سعودی جنرل اتھارٹی فار ملٹری انڈسٹریز کے گورنراحمد العوھلی نے کہا کہ ’اتھارٹی قومی اہلکاروں کی مدد کے لیے پرعزم ہے اور یہ کہ مملکت کے عسکری صنعت کے شعبے نے پچھلے پانچ سالوں کے دوران ترقی کی ہے‘۔
انہوں نے شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے فوجی اور دفاعی صنعتوں کے شعبے کو ملنے والی خصوصی دلچسپی اور سپورٹ کی تعریف کی۔
سعودی عربین ملٹری انڈسٹریز کے سی ای او اور اکیڈمی کے چیئرمین ابو خالد نے کہا کہ نئے ادارے کو ملٹری انڈسٹریز سیکٹر کے شعبے میں سپلائی چین کے منصوبے کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے ایک سٹریٹجک ٹول سمجھا جاتا ہے۔

قومی اکیڈمی سعودائزیشن کے اہداف کی تکمیل میں معاون بنے گی(فوٹو ایس پی اے)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ’ قومی عملے کی ترقی اور بحالی، نئی اور جدید صنعتوں اور ٹیکنالوجیز کی تخلیق، سعودی عرب کی سٹریٹجک آزادی کو بڑھانا، اس شعبے کو مقامی بنانے کی کوشش کرنا ان سبھی کو سٹریٹجک اہداف سمجھا جاتا ہے جو اس شعبے کے اہداف کو حاصل کرنے میں مدد دیتے ہیں جو 2030 تک فوجی اخراجات کا 50 فیصد ہے‘۔
الاقتصادیہ کے  مطابق عسکری صنعتوں کی قومی اکیڈمی سعودائزیشن کے اہداف کی تکمیل میں معاون بنے گی۔ 
قومی اکیڈمی 65 ہزار مربع میٹر کے رقبے پر قائم ہوگی۔ عالمی معیار کی اس اکیڈمی میں دو ہزار طلبہ کو داخلہ مل سکے گا۔ اس میں پیشہ ورانہ اور ٹیکنالوجی کی تعلیم دی جائے گی۔

شیئر: