Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات میں منکی پاکس کے مریضوں کی تعداد آٹھ ہو گئی

پہلی مریضہ 29 سالہ خاتون مغربی افریقہ سے امارات میں داخل ہوئی تھی۔ فوٹو عرب نیوز
متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت کی جانب سے منکی پاکس کے چار نئے کیسز کی تصدیق کی گئی ہے جس کے بعد امارات میں اس بیماری کے مریضوں کی کل تعداد آٹھ ہو گئی ہے۔
یو اے ای کی ریاستی خبررساں ایجنسی وام نے گذشتہ روز بدھ کو رپورٹ شائع کر کے بتایا ہے کہ امارات میں دس روز قبل منکی پاکس وائرس کا پہلا کیس درج ہوا تھا۔
ایک 29 سالہ خاتون جو مغربی افریقہ سے امارات میں داخل ہوئی تھی اس میں اس بیماری کے جراثیم پائے گئے تھے۔ اس کے بعد اتوار 29 مئی کو مزید تین کیسز ریکارڈ پر آئے تھے، اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
وزارت صحت کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ صحت حکام اس وائرس کا جلد پتہ لگانے اور مریضوں کے قریبی رابطوں کی نگرانی کے لیے ضروری احتیاطی اقدامات کر رہے ہیں۔
قبل ازیں متاثرہ افراد کے قریبی رشتہ داروں کے لیے '21 دن سے کم نہیں' کے قرنطینہ کے طریقہ کار کا اعلان کیا گیا تھا۔
مزید کہا گیا ہے کہ وائرس میں مبتلا تصدیق شدہ کیسز کا علاج ہسپتالوں میں مریض کو الگ تھلگ رکھ کر کیا جائے گا جب تک کہ وہ صحت یاب نہ ہوجائے۔

متاثرہ افراد کے لیے '21 دن سے کم نہیں' کے قرنطینہ کا اعلان کیا گیا۔ فوٹو عرب نیوز

وزارت صحت نے متحدہ عرب امارات میں رہنے والوں پر زوردیا ہے کہ بڑے ہجوم یا اجتماعات میں شامل ہونے اور سفر  کے دوران مناسب حفاظتی اقدامات پر مکمل عمل کریں۔
وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ منکی پوکس متعدی بیماری ہے جب کہ عام طور پر کورونا وائرس کے مقابلے میں اس کے پھیلنے کی رفتار انتہائی محدود ہے۔
یہ وائرس زیادہ ترانسانوں میں کسی متاثرہ شخص یا جانور کے ساتھ قریبی رابطے کے ذریعے جسمانی رطوبتوں اور سانس کے ڈراپ لیٹس یا وائرس سے آلودہ مواد سے منتقل ہوسکتا ہے۔
اگر احتیاط نہ کی جائے تو یہ وائرس حاملہ خاتون کے بچے پر بھی اثرانداز ہو سکتا ہے۔
دنیا بھر میں اس وائرل انفیکشن کی روک تھام کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ اب تک 30 ممالک میں 550 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
 

شیئر: