Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب ثالثی کے ذریعے تنازعات حل کرانے کا مشن جاری رکھے گا‘

کابینہ کا اجلاس منگل کو  شاہ سلمان کی زیرصدارت ہوا ہے(فوٹو ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے پرامن طریقے سے تنازعات حل کرانے کے لیے مملکت کے ثالثی کے کردار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ’ سعودی عرب بین الممالک تنازعات ثالثی کے ذریعے حل کرانے کا مشن جاری رکھے گا‘۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی کابینہ کا اجلاس منگل کو جدہ کے قصرالسلام میں شاہ سلمان بن عبدالعزیزکی زیرصدارت ہوا ہے۔
کابینہ نے یمن میں پائدار سیاسی حل تک رسائی کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کا ساتھ دیتے رہنے کی خواہش کا اعادہ کیا۔
اجلاس میں جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) کانفرنس کی قراردادوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا گیا کہ’ امن و استحکام اور خوشحالی کا ماحول بنانے کے لیے مکالمے کا ساتھ  دیتے رہے ہیں آئندہ بھی ایسا ہی کریں گے‘۔
اجلاس میں کہا گیا کہ’ سعودی عرب سمجھتا ہے کہ یہی اقوام کی ترقی اور خوشحالی کی اساس ہے‘۔
سعودی کابینہ نے جی سی سی اجلاس میں زیر بحث آنے والے امور کا بھی جائزہ لیا اور کہا کہ ’علاقائی و بین الاقوامی سطح پر موجودہ سیاسی حالات اور تمام شعبوں میں مشترکہ خلیجی جدوجہد کو مضبوط بنانے میں حصہ لیتے رہیں گے‘۔
کابینہ نے روس اور جی سی سی ممالک کے درمیان سٹراٹیجک مکالمے، یوکرین اور جی سی سی کے مشترکہ اجلاس کے نتائج کا بھی جائزہ لیا ہے۔  
سعودی کابینہ نے کہا کہ’ دونوں اجلاسوں نے روس، یوکرین بحران اور اس کے منفی اثرات پر جی سی سی کے مشترکہ موقف کا مظاہرہ کیا۔ خاص طور پر فوڈ سیکیورٹی سے متاثرہ ممالک کے حوالے سے  جی سی سی نے اپنا مشترکہ موقف مناسب طریقے سے اجاگر کیا ہے‘۔ 

دوست ممالک سے ملاقاتوں اور مذاکرات کی رپورٹ بھی پیش کی گئی( فوٹو ایس پی اے)

سعودی کابینہ میں مملکت اور برادر و دوست ممالک کے عہدیداروں کے درمیان ہونےوالی ملاقاتوں اور مذاکرات کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
قائم مقام وزیراطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کو بتایا کہ ’کابینہ میں مختلف سطحوں پر ہونے والی تبدیلیوں پر رپورٹیں پیش کی گئی ہیں۔ کابینہ نے دہشت گردی کی فنڈنگ کے نگراں مرکز میں شامل رکن ممالک کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا جس میں تیرہ افراد اور تین اداروں کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے‘۔
کابینہ نے اس سلسلے میں امریکہ اور جی سی سی ممالک کے درمیان مفید تعاون پراطمینان کا اظہار کیا۔  
سعودی کابینہ نے’روٹ ٹو مکہ‘ انشیٹوکی ستائش کی اور کہا کہ ’اس کی بدولت پانچ ملکوں میں عازمین حج کی کارروائی خود ان کے اپنے ملک میں مکمل کی جائے گی، اس سے سعودی وژن 2030 کے اہداف پورے ہوں گے‘۔ 
سعودی کابینہ نے وزیر توانائی کو یونان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون کے معاہدے، وزیرماحولیات و پانی و زراعت کو یونان کے ساتھ زرعی شعبے میں مفاہمتی یاداشت کے اختیارات تفویض کیے ہیں۔
کابینہ نے پرامن مقاصد کے لیے سیارچوں، دمدارستاروں، مریخ و چاند سے استفادے اورسول مقاصد کے لیے تعاون کے معاہدے آرتمیس میں سعودی عرب کی شمولیت کی بھی منظوری دی۔ 
 سلطنت عمان کی وزارت نقل و حمل و مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ساتھ بری راستے کے معاملے میں مفاہمتی یاداشت کی منظوری اور وزیر نقل و لاجسٹک خدمات  کو جیبوتی کے ساتھ جہاز رانی کے شعبے میں تعاون کے معاہدے کے اختیارات تفویض کیے ہیں۔
 زچگی، وفات کی عدت اور بچوں کی نگہداشت نیز شوہر یا بیوی کےعلاج کی غرض سے معاونت کی چھٹیوں کے معاملات میں عسکری اداروں کے اہلکاروں کو سول سروس قوانین کے تحت کام کرنے والوں جیسی سہولتیں دینے کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے رہائشی و تجارتی مقاصد کے لیے سیال پٹرول گیس اور خشک گیس کی تقسیم کے قانون میں ترامیم ،دیوان المظالم (ادارہ احتساب) اور قانون عدل  کے لائحہ عمل میں ترمیم کی بھی منظوری دی ہے۔
کابینہ نے ڈاکٹر بدر بن صقر العتیبی کو سعودی ہلال احمر کی مجلس انتظامیہ کا رکن مقررکیا ہے۔

شیئر: