Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خدارا بچوں سے دور نہ ہوں ، انکے بغیر کوئی زندگی نہیں

20سال پہلے ایک لاکھ روپے کمانے سعودی عرب آیا تھا ،کئی لاکھ کمالئے مگر وہ ایک لاکھ آج تک پورے نہیں ہوسکے،اپنے ملک جانا چاہتے ہیں مگر آہ۔۔۔۔

* * * انٹرویو :مصطفی حبیب صدیقی* * * *

بچوں کے ساتھ خیالات میں کھیلتا ہوں،ہمارے حکمرانوںنے ہمیں بچوں سے دور کردیا۔20سال پہلے پاکستانیوں کی عزت تھی ،ضیاء الحق اور مشرف کی آمریت کے دور میں سعودی عرب میں پاکستانیوں کی قدر تھی جمہوری دور میں ہماری کوئی قدر نہیں۔یہ باتیں ہم سے اللیث میں ڈرائیور کے طور پر کام کرنے والے لاہور کے عبدالطیف نے کی ۔عبدالطیف کی جلی کٹی باتیں قارئین سمیت پاکستانی حکمرانوں کے سامنے یہ سوچ کر پیش کررہا ہوں کہ شائد ہماری حکومتیں بیرون ملک مقیم پاکستانیوںکی قدر کرسکیں۔

* *اردونیوز:عبدالطیف صاحب آپ کب سعودیہ آئے اور کیا سوچا تھا ؟

* * عبدالطیف :میں 20سال پہلے ایک لاکھ روپے کمانے سعودی عرب آیا تاکہ گھر میں فریج ،ٹی وی اور کچھ اور سامان لے سکوں مگر کئی لاکھ روپے کمالئے وہ ایک لاکھ روپے نہیں کماسکا۔آج بھی یہی سوچتا ہوں کہ کاش میں وہ ایک لاکھ کمانے نہ آتا۔

* *اردونیوز:مملکت میں کیسی گزررہی ہے؟

* * عبدالطیف:اب پاکستانیوں کی عزت نہیں۔20سال پہلے ہماری عزت تھی۔اب ہمیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ضیاء الحق اور مشرف کے آمریت کے دور میں پاکستانیوں کی بڑی عزت تھی۔اب تو کوئی ہمیں نہیں پوچھتا۔نوازشریف کے جمہوری دور اور زرداری کے دور میں بھی ہماری اوقات ختم ہوگئی۔ کچھ دن پہلے پاکستان قونصلیٹ جدہ گیا ،لمبی لائنیں لگی تھیں ،میں نے صرف اتنا کہا کہ لائن سیدھی کرلو ،ایک پولیس اہلکار آیا اور مجھے قطار سے نکال کر آخر میں بھیج دیا۔کیا ہماری اپنے قونصلیٹ میں بھی عزت نہیں۔آپ خود سوچ لیں کیا حال ہے پاکستانیوں کا۔

* *اردونیوز:آپ نے کبھی ووٹ ڈالا ؟

* *عبدالطیف:جی میں نے بے نظیر کو ووٹ دیا پھر آخری مرتبہ نوازشریف کو ووٹ دیا مگر دونوں نے ہمارے لئے کچھ نہیں کیا۔اب میں نے سب کو کہا ہے کہ کسی کو ووٹ نہیں دینا۔ یہاں ہم پاکستانی کماتے ہیں اور اپنے ملک بھیجتے ہیں اپنے بچوں اور گھر والوں سے دور ہیں مگر پاکستان میں ہماری قدر نہیں۔ایئرپورٹ پر بھی ہمارے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے۔علامہ اقبال ایئرپورٹ پر مٹھائی لاتے ہیں، روک لی جاتی ہے۔500روپے دیں جو چاہئیں لے آئیں۔لاہور ایئرپورٹ پر سب سے پیچھے والے کو آگے لاکر کھڑا کردیا میرے اعتراض پر مجھے دھمکی دی ۔اہلکار نے کہا کہ زیادہ بولو گے تو پاسپورٹ پر اسٹیمپ نہیں لگائوں گا۔یہاں میں جو چاہتا ہوں وہی ہوتا ہے۔

* *اردونیوز:ووٹ دے کر کیا سوچتے ہیں؟

* *عبدالطیف:میں پارٹیوں سے مایوس ہوچکا ۔اب ووٹ نہیں دینا۔پاکستان میں بے حیائی بڑھ گئی ہے۔بچے باہر جانے سے ڈرتے ہیں۔اخبار میں تصاویر چھپ جاتی ہیں کہ شہبازشریف بڑا کام کررہا ہے مگر حقیقت میں کچھ نہیں ہورہا۔اگر اب ووٹ دیا تو عمران کے بارے میں سوچوں گا۔ اس سے کچھ مطمئن ہوں مگر حقیقت میں اب کسی پر اعتبار نہیں رہا۔

* * اردونیوز:پاکستان کتنے عرصے میں جاتے ہیں؟

* *عبدالطیف :میں دو ڈھائی سال میں پاکستان جاتاہوں ۔میرے 4بچے ہیں،بڑی بیٹی14سال کی ہے ،10سال،8سال اور7سال کے بیٹے ہیں۔بچے واپس بلاتے ہیں مگر کیسے چلاجائوں۔

* * اردونیوز:کیا کہتے ہیں بچے؟

* * عبدالطیف:بچے کہتے ہیں ابو واپس آجائیں ،ہمیں ڈر لگتا ہے،وہ یا د کرتے ہیں۔بچوں کو یاد کرکے اکثر میرا کھانا رک جاتا ہے۔کبھی کھانا کھارہے ہوتے ہیں تو بچے یا د آجاتے ہیں کہ بچوں نے کھایا کہ نہیں بس وہ مرغی وہیں رک جاتی ہے ۔منہ میں نوالہ نہیں جاتا۔

* *اردونیوز:تو جن بچوں کیلئے آپ کمارہے ہیں اگر ان کا بچپن ہی نہیں دیکھا تو کیا دیکھا؟

* *عبدالطیف:بالکل ،میں اکثر اپنے بچوں کے ساتھ خیالوں میں کھیلتا ہوں۔ہمارے حکمرانوں نے ہمیں بچوں سے الگ کردیا۔میں انگوٹھا چھاپ ہوں ۔آج بھی انگوٹھا لگاکر تنخواہ لیتا ہوںمگر بچوںکو اعلیٰ تعلیم دلارہاہوں۔میرے بچوں کی فیس 17ہزار روپے جاتی ہے۔حکمرانوں نے کچھ نہیں کیا۔تعلیم اور صحت حکمرانوں کی ذمہ داری ہے مگر ہمیں کچھ نہیں ملا۔

* *اردونیوز: مملکت میں پاکستانیوں کیلئے حکومت پاکستان کچھ کرتی ہے؟

* *عبدالطیف:کیا کرتی ہے ،کچھ نہیںکرتی ۔ہمارے ساتھ کتنے ہی لوگ ہیں جنہیں 2،3ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی،وہ ہمارے پاس آتے ہیں کہ کچھ پیسے دے دو تاکہ ایک وقت کی روٹی کھالیں۔اب تو سب سے کہتا ہوںکہ اپنے ملک واپس جائیں اورکچھ وہیں کریںیہاں آ ئیں ضرور بس کچھ وقت کے لئے آ ئیں تھوڑا پیسہ کمائیں اور واپس اپنے ملک جاکر کچھ کریں۔

* * اردونیوز:کوئی پیغام دینا چاہیں گے آپ ؟

* *عبدالطیف:میں کیا پیغام دوں بس آپ سے درخواست ہے کہ اردونیوز میں ہم پاکستانیوں کے مسائل لکھا کریںاور پاکستانیوں سے کہوں گاکہ خدارا بچوںسے دور نہ ہوں ،بڑی تکلیف ہوتی ہے۔راتوں کو جاگتا ہوں۔آپ یقین کریں بچوں کو یاد کرکے پوری پوری رات روتا ہوں۔دل چاہتا ہے کہ اٹھو ںاور چلا جائوں۔بچوں کے بغیر کیا زندگی ہے۔مگر میں پھر کہوںگا کہ ہمارے حکمراں صحیح ہوتے تو آج ہم بچوں سے دور نہیں ہوتے۔

 

* * * محترم قارئین !* * *

اردونیوز ویب سائٹ پر بیرون ملک مقیم پاکستانی،ہندوستانی اور بنگلہ دیشیوں کے انٹرویوز اور کہانیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔اس کا مقصد بیرون ملک جاکر بسنے والے ہم وطنوں کے مسائل کے ساتھ ان کی اپنے ملک اور خاندان کیلئے قربانیوں کو اجاگر کرنا ہے۔آپ اپنے تجربات ،حقائق،واقعات اور احساسات ہمیں بتائیں ۔آئیے اپنی ویب سائٹ www.urdunews.com سے منسلک ہوجائیں۔۔ہمیں اپنے پیغامات کمپوز کرکے بھیجیں ،یا پھر ہاتھ سے لکھے کاغذ کو اسکین کرکے ہمیں اس دیئے گئے ای میل پر بھیج دیں جبکہ اگر آپ چاہیں تو ہم آپ سے بذریعہ اسکائپ ،فیس بک (ویڈیو)،ایمو یا لائن پر بھی انٹرویو کرسکتے ہیں۔ہم سے فون نمبر 0966122836200 ext: 3428۔آپ سے گفتگواردو نیوز کیلئے باعث افتخار ہوگی۔۔

* * *ای میل:[email protected]* *

شیئر: