دعا زہرہ کے میڈیکل ٹیسٹ کے لیے بنائے بورڈ کے رکن کے مطابق ’دعا زہرہ کی ہڈیوں اور دانتوں کے ایکسرے اور بلڈ ٹیسٹ سمیت دیگر ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔‘
سندھ پولیس کی خصوصی ٹیم نے دعا زہرہ کو اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے حوالے کیا جس کے بعد ان کے میڈیکل ٹیسٹ کروائے گئے۔
میڈیکل بورڈ نے دعا زہرہ کے والدین کو بھی طلب کیا اور دعا زہرہ کی میڈیکل ہسٹری معلوم کی۔
یاد رہے کہ دعا زہرہ کے والد مہدی کاظمی کی درخواست پر عدالت نے دعا زہرہ کی عمر کے تعین کے لیے بورڈ قائم کرنے کے احکامات دیے تھے۔ میڈیکل بورڈ نے سات روز میں دعا زہرہ کی عمر کے تعین کی رپورٹ پیش کرنا تھی۔
اس ضمن میں محکمہ داخلہ سندھ نے پنجاب پولیس کو ایک خط لکھا تھا جس میں دعا زہرہ کو کراچی منتقلی کے لیے مدد طلب کی تھی۔
ڈی ایس پی شوکت علی کی سربراہی میں ٹیم دعا زہرہ کو لے کر لاہور سے کراچی پہنچی۔
عدالتی حکم پر بننے والے میڈیکل بورڈ کا پہلا اجلاس 29 جون کو کراچی میں ہوا تھا تاہم دعا زہرہ کے کراچی میں نہ ہونے کی وجہ سے پہلا اجلاس بغیر کسی کارروائی کے ہی ختم کردیا گیا تھا۔
اس کے بعد محکمہ داخلہ سندھ نے پنجاب پولیس کو ایک خط لکھا اور سندھ پولیس کو پنجاب سے دعا زہرہ کو لانے کا کہا گیا۔
میڈیکل بورڈ کی سربراہ ڈاؤ میڈیکل کالج کی پرنسپل پروفیسر صبا سہیل کو مقرر کیا گیا تھا۔ میڈیکل بورڈ نے دعا زہرہ کو 29 جون کو پیش کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر کیے گئے میڈیکل ٹیسٹ کی رپورٹ کے مطابق دعا زہرہ کی عمر 16 سے 17 سال کے درمیان ہے۔