Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کو ’ایٹم بم بنانے سے روکنے کے لیے‘اسرائیل اور امریکہ میں نیا معاہدہ

اسرائیل نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن رواں ہفتے ایک ایسے معاہدے پر دستخط کرنے جا رہے ہیں جس کے تحت دونوں ممالک ’قومی طاقت کے تمام ذرائع‘ استعمال کرتے ہوئے اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ ایران کبھی جوہری ہتھیار نہ بنا سکے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسی ہفتے امریکی صدر کے اسرائیل کے دورے کے موقع دونوں ممالک کے مشترکہ اعلامیے کا مرکزی نکتہ ایران کے جوہری پروگرام اور جارحانہ رویے پر ہو گا۔
جو بائیڈن اس دورے کے بعد سعودی عرب بھی پہنچیں گے۔
اسرائیل کے حکومتی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکہ کے تمام نمائندوں سے ملاقاتوں میں ایران اسرائیل کے ایجنڈے میں شامل رہا ہے جبکہ وزیراعظم ہائر لیپڈ کی جو بائیڈن سے ملاقات میں بھی اس کو سرفہرست رکھا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ایران غیرذمہ داری کا مظاہرہ کر رہا ہے اور عالمی برادری کو دھوکہ دے رہا ہے۔‘
حکومتی عہدیدار کے مطابق ’ایران اپنے معاہدے کی بحالی کے حوالے مذاکرات میں صرف وقت کے حصول کا کھیل کھیل رہا ہے۔
’جب تک ایران کو یقین ہے کہ وقت اس کے لیے سازگار ہے وہ کسی قسم کوئی نرمی نہیں دکھائے گا۔ اب وقت ختم ہو چکا ہے اور اس پر دباؤ ڈالنا ضروری ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایران کے معاملے پر بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ اتحاد ’بہت مضبوط‘ ہے، جس پر اسرائیل اس کا شکرگزار ہے، مشترکہ حکمت عملی کو بائیڈن کے دورے کے موقع پر اگلے مرحلے میں لے جایا جائے گا۔
ایک اسرائیلی سفارت کار نے منگل کو بتایا تھا کہ نیا معاہدہ امریکہ اور اسرائیل کے دیرپا تعلقات کا عکاس ہو گا، جس میں دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید گرمجوشی ظاہر ہو گی جبکہ اسرائیل کے تحفظ اور خوشحالی کے معاملات خصوصی طور پر شامل ہوں گے۔

شیئر: