Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریستوران میں بل کی ادائیگی کے تنازع پر بلال کاکا کی ہلاکت

وزیراعلیٰ کے مطابق پولیس تفتیش کرکے مجرموں کو کیفکردار تک پہنچائے: فائل فوٹو اے ایف پی
وزیراعلیٰ سندھ سید مرا د علی شاہ نے حیدرآباد میں ریستوران میں بل کی ادائیگی کے تنازع پر بلال کاکا نامی شخص کی ہلاکت کے واقعے کا نوٹس لیا ہے۔
جمعرات کو سید مراد علی شاہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں کئی دہائیوں سے مختلف زبانوں کے لوگ محبت سے رہائش پذیر ہیں لسانی بنیادوں پر کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔  
اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اس واقع کو جرم کے حوالے سے دیکھا جائے ناکہ لسانی بنیادوں پر دیکھا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجرموں کی کوئی ذات، قومیت یا زبان نہیں ہوتی بلکہ جرم ان کا شیوا ہوتا ہے۔  
یاد رہے کہ دو روز قبل پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد میں ہالا ناکہ روڈ پر ہوٹل میں بل کی ادائیگی کے تنازع پر بلال کاکا نامی شخص ہلاک ہوگیا تھا۔
سندھ پولیس کے مطابق ہالاناکہ ہوٹل پربل کی ادائیگی پر ہوٹل سٹاف اور بلاول نامی شخص کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا۔
واقعہ میں بلاول کاکا نامی شخص شدید زخمی ہوا اور اسے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
پولیس نے واقعہ کے فوراً بعد کارروائی کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث شخص کو گرفتار کر لیا۔  بلال کاکا کی ہلاکت کے بعد اس کے اہلخانہ نے حیدرآباد میں لاش کے ہمراہ سول ہسپتال اور قاسم آباد پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور بلال کے قتل میں ملوث شخص کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔  
ایس ایس پی حیدرآباد نے صورتحال کو کنڑول کرنے کے لیے مظاہرین سے مذاکرات کیے اور واقعہ میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزا دینے کی یقین دہانی کروائی جس کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا۔   
سندھ میں نوجوان کی ہلاکت کے بعد سوشل میڈیا پر بھی اس مسئلے پر شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔ تاہم وزیر اعلیٰ نے سندھ میں رہنے والوں کو پرامن رہنے کا پیغام دیا ہے۔

شیئر: