Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کامن ویلتھ گیمز میں شرکت کرنے والے دو پاکستانی باکسرز لاپتا

سلمان بلوچ اور نذیر اللہ دونوں باکسرز کو ٹیم کے ہمراہ نو اگست کو وطن واپس پہنچنا تھا (فائل فوٹو: پاکستان باکسنگ فیڈریشن)
کامن ویلتھ گیم 2022 کے دستے میں شامل باکسر زوہیب رشید انتظامیہ کی مبینہ غفلت اور غیر سنجیدہ رویے کی وجہ سے ایک بھی میچ نہ کھیل سکے، جبکہ ٹیم میں شامل دو باکسر بھی ملک واپسی سے قبل لاپتا ہوگئے۔
پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے مطابق سلمان بلوچ اور نذیر اللہ دونوں باکسرز کو ٹیم کے ہمراہ نو اگست کو وطن واپس پہنچنا تھا تاہم باکسنگ ٹیم دونوں کھلاڑیوں کو لیے بغیر ہی پاکستان کے لیے روانہ ہو گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں باکسرز کے ڈاکیومنٹس ٹیم انتظامیہ کے پاس ہیں۔ دوسری جانب پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی انتظامیہ نے اس معاملے پر برطانوی حکومت سے رابطہ کیا ہے۔
کامن ویلتھ گیمز میں حصہ لینے والے باکسر زوہیب رشید کے والد نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان باکسنگ فیڈریشن کی جانب سے حال میں کامن ویلتھ گیم میں شدید بد انتظامی دیکھنے میں آئی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’حال ہی میں ازبکستان میں میڈل جیتنے والے باکسر زوہیب رشید سمیت 5 باکسر پاکستان سے کامن ویلتھ گیمز میں حصہ لینے گئے تھے۔‘
’زوہیب نے فلائی ویٹ کیٹیگری میں حصہ لینا تھا تاہم انٹری نہ ہونے کی وجہ سے انہیں ایک بھی میچ میں نہیں کھلایا گیا۔‘
زوہیب کے والد کا کہنا ہے کہ ’میرے بیٹے نے پورا سال اس ٹورنامنٹ کی تیاری کی تھی، زوہیب ایشیئن جونیئر چیمپئن شپ کے برونز میڈلسٹ بھی ہیں۔‘
’آخری وقت تک انہیں امید دلائی گئی کے ان کا میچ ڈرا کا مسئلہ ہے، اسے موقع ضرور دیا جائے گا، لیکن آخری روز یہ کہا گیا کہ ٹورنامنٹ میں انٹری کا مسئلہ ہوا ہے اور اس بار آپ کوئی میچ نہیں کھیل پائیں گے۔‘ 
ان کا کہنا ہے کہ ’میرا بیٹا اس وقت اچھی فارم میں تھا اور وہ ملک کے لیے میڈل لا سکتا تھا۔ پاکستانی دستے میں شریک پانچ باکسرز میں سے کوئی بھی ایونٹ میں خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔‘
’ابتدائی مرحلے میں ہی ہارنے والے دو باکسرز ٹیم انتظامیہ کے ساتھ وطن واپس نہیں آئے بلکہ برطانیہ میں ہی رہ گئے ہیں۔‘

کامن ویلتھ گیمز میں پاکستانی باکسرز پہلے مرحلے میں ہی ایونٹ سے باہر ہوگئے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

زوہیب رشید کے معاملے پر پاکستان باکسنگ فیڈریشن (پی بی ایف) کا کہنا ہے کہ زوہیب کی تمام چیزیں بروقت مہیا کردی گئی تھیں، ٹیکنیکل ڈیلیگیٹ نے غلطی کی جس کی وجہ سے ان کا نام ڈراز میں شامل نہیں ہوا۔‘
پاکستان سپورٹس بورڈ کے ایک عہدے دار  نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’باکسنگ ٹیم کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کی براہ راست ذمہ داری متعلقہ فیڈریشن کی بنتی ہے۔‘
انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ’کامن ویلتھ گیم میں انٹری نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان باکسر ایک بھی میچ نہیں کھیل سکا، یہ ٹیم انتظامیہ کی غلطی تھی اس پر کارروائی ہونا چاہیے۔‘
دو باکسر کے لاپتا ہونے پر ان کا کہنا تھا کہ ’دستاویزات کو پیش کرکے اس معاملے سے جان نہیں چھڑائی جاسکتی۔ فیڈریشن کو تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی کہ باکسر کہاں گئے اور کیسے گئے۔‘ 
واضح رہے کہ کامن ویلتھ گیمز 2022 میں پاکستان کے 5 باکسرز نے حصہ لیا تھا اور ان میں سے کوئی بھی ایونٹ میں نمایاں کھیل پیش نہیں کر سکا اور سارے ابتدائی مرحلے میں ہی ایونٹ سے باہر ہوگئے تھے۔

شیئر: