Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بی جے پی قیادت پر حملہ، انڈیا نے روس میں گرفتار خودکش تک رسائی مانگ لی

نوپور شرما کے بیان کے بعد انڈیا میں بڑے پیمانے پر احتجاج ہوا تھا (فوٹو: روئٹرز)
انڈیا کی سکیورٹی ایجنسیوں نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ ’توہین آمیز‘ بیانات پر حکمران جماعت کی قیادت پر خودکش حملے کی غرض سے انڈیا آنے والے اس ازبک شخص تک رسائی دی جائے جس کو روس میں گرفتار کیا گیا تھا۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق انڈین سکیورٹی ایجنسیز نے روسی اداروں سے باضابطہ رابطہ کیا ہے۔
روسی خفیہ ادارے فیڈرل سکیورٹی سروس نے مشراکون ازاموف نامی شخص کو اپریل 2022 میں گرفتار کیا تھا، جس نے حال ہی میں انتہاپسند گروپ میں شمولیت اختیار کی تھی، جس کی جانب سے انڈیا کی حکمران جماعت کی قیادت کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ازبک شہری نے گرفتاری کے بعد  بتایا کہ انہوں نے انڈیا جانے کے لیے براستہ روس سفر کیا جبکہ اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے دھماکہ خیز مواد اور دوسرا سامان انڈیا میں ہی ’کچھ افراد‘ نے مہیا کرنا تھا۔

 


بی جے پی نے توہین آمیز بیان کے بعد نوپور شرما کو عہدے سے معطل کر دیا تھا (فائل فوٹو)

انڈین ادارے نے روس سے یہ بھی کہا ہے کہ ازبک شہری نے انڈیا میں مقامی طور پر کام کرنے والی تنظیم کا ذکر کیا ہے، جس نے دھماکہ خیز مواد فراہم کرنا تھا، اس کے بارے میں بھی معلومات فراہم کی جائیں جبکہ 30 سالہ ازاموف کی انٹیروگیشن رپورٹ مہیا کرنے بھی درخواست کی ہے۔
 انڈیا میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ترجمان نوپور شرما کی جانب سے توہین آمیز بیان کے بعد سکیورٹی انتہائی سخت ہے، ان کو بعدازاں بی جی پی نے عہدے سے معطل کر دیا تھا۔
انڈین ایجنسیز روس کے علاوہ ازبکستان کے خفیہ اداروں سے بھی رابطے میں ہیں اور شہری کے حوالے سے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔
 

شیئر: