Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان دھمکی دینے والے شخص کو گرفتار کر کے مملکت کے حوالے کرے: سعودی عرب

علی بن ہاشم بن سلمان الہجی آن پوسٹ میں بیروت میں سعودی سفارت خانے کو دھمکی دی تھی (فوٹو: روئٹرز)
لبنان میں سعودی عرب کے سفیر ولید بخاری نے لبنانی حکومت سے اس سعودی شہری کی گرفتاری اور حوالگی کا مطالبہ کیا ہے جس نے بیروت میں مملکت کے سفارت خانے کو دھمکی دی تھی۔
عرب نیوز کے مطابق ولید بخاری نے منگل کو لبنان کے وزیر داخلہ سے ملاقات کے بعد بیان میں کہا کہ ’ہم لبنانی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردی کی دھمکی کے حوالے سے تمام ضروری اور قانونی اقدامات کرے۔‘
لبنان کے سکیورٹی حکام نے پچھلے ہفتے علی بن ہاشم بن سلمان الہجی کی جانب سے ایک پوسٹ کے ذریعے آن لائن دھمکی دیے جانے کے بعد ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔
علی بن ہاشم بن سلمان الہجی نے ’بیروت میں سعودی عرب کے سفارت خانے کے موجود ہر شخص کو نیست و نابود‘ کرنے کی دھمکی دی تھی اور حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
علی بن ہاشم بن سلمان کو 2017 میں مملکت میں دہشت گردی میں ملوث ہونے پر سزا سنائی گئی تھی، تاہم خیال کیا جاتا ہے کہ وہ سزا سنانے سے قبل ہی ملک سے فرار ہو گئے تھے اور بیروت کے مضافاتی علاقے میں جانے سے قبل عراق اور شام کا سفر بھی کیا تھا، جبکہ اس وقت بھی ان کا دعوٰی ہے کہ وہ شام میں ہیں۔
ولید بخاری نے منگل کو لبنانی حکام سے مطالبہ کیا کہ ان (الہجی) کو تلاش کیا جائے اور سعودی عرب کے حوالے کیا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم نے اس سلسلے میں وزارت خارجہ کو ایک سرکاری سفارتی نوٹ بھی بھیجا ہے۔‘
انہوں نے لبنان کے سکیورٹی پر زور دیا کہ سعودی عرب کو منشیات کی سمگلنگ روکنے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں، اور کہا کہ مملکت نے 2015 سے اب تک لبنان سے یا اس کے ذریعے سمگل کی جانے والی سات کروڑ نشہ آور گولیاں اور سینکڑوں کلوگرام چرس پکڑی ہے۔
سعودی عرب نے پچھلے سال اپریل میں لبنان سے پھلوں اور سبزیوں کی درآمد پر پابندی لگا دی تھی اور کہا تھا کہ ان کے ذریعے نشہ آور اشیا کی سمگلنگ کی جاتی ہے۔
نشہ آور اشیا زیادہ تر شام میں پیدا ہوتی ہے جبکہ لبنان میں بھی ان کی پیداوار ہے جن کو خلیجی ممالک میں سمگل کیا جاتا ہے۔
نیو لائنز انسٹیٹیوٹ کی اس سال کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مشرق وسطٰی میں کیپٹاگون کی تجارت پانچ ارب ڈالر سے زائد رہی جس سے خطے کے لیے صحت اور سلامتی کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔
ولید بخاری کا کہنا تھا کہ لبنان میں انسداد منشیات کی کارروائیوں میں بہتری آئی ہے۔
انہوں نے لبنانی حکام سے مطالبہ بھی کیا کہ منشیات اور دوسرے مضر مواد کی سمگلنگ سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون مزید بہتر بنایا جائے۔

شیئر: