Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں آن لائن ادائیگی کا رجحان کیوں بڑھ رہا ہے؟

کورونا وبا  کے دوران آن لائن ادائیگی کے رجحان میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے(فائل فوٹو عب نیوز)
سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں نقد ادائیگی کا رواج اب بہت زیادہ نہیں رہا ہے۔ 
سیدتی میگزین کے مطابق سعودی سینٹرل بینک کا کہنا ہے کہ ’جولائی 2021  سے ستمبر تک کیے جائے والے جائزے میں یہ بات ریکارڈ پر آئی ہے کہ مملکت میں نقد ادائیگی کا رواج بہت زیادہ نہیں رہا ہے۔ 1500 افراد اور 218 اداروں کو جائزے میں شامل کیا گیا تھا۔‘
جائزے سے یہ بات سامنے آئی کہ’ 62 فیصد صارفین آن لائن ادائیگی کر رہے ہیں جبکہ نقد ادائیگی کرنے والوں کا تناسب 38 فیصدرہا ہے‘۔
ساما  نے آن لائن ادائیگی کے رجحان میں مقبولیت کے اسباب کے حوالے سے بتایا کہ’ ان میں سب سے اہم تجارتی مراکز پرسوائپ مشینوں کی پابندی ہے۔‘
فوری ادائیگی نظام ’سریع‘ کا اجرا، سمارٹ  ڈیوائسز کے ذریعے ادائیگی کی سہولت بھی بڑی وجہ رہی ہے۔
کورونا وبا  کے دوران آن لائن ادائیگی کے رجحان میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
سعودی عرب میں مالیاتی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے والے پروگرام کا مقصد 2025 تک آن لائن ادائیگی کی شرح کو 70 فیصد تک پہنچانا ہے۔
سعودی شہری، مقیم غیر ملکی اور ادارے آن لائن ادائیگی کے نظام کو تیزی سے ادائیگی اور لاگت کم آنے کے باعث ترجیح دے رہے ہیں۔
 اس کے علاوہ نقد ادائیگی کے مقابلے میں آن لائن پیمنٹ سے جرائم کی شرح بھی کم ہورہی ہے۔

شیئر: