Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جازان ریجن میں قلعہ ’الحمی‘ فن تعمیر کا شاہکار

قلعہ چٹانی پتھروں اورسرخ پکی اینٹوں سے تعمیر کیا گیا تھا۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کا جازان ریجن آثار قدیمہ سے مالامال ہے۔ یہاں عہد رفتہ کے بے شمارمقامات موجود ہیں جنہیں دیکھ کر گزرے ادوار کی ترقی و طرز تعمیر کی عکاسی ہوتی ہے۔ 
سعودی خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق جازان ریجن میں موجود قلعہ ’الحمی‘ آثار قدیمہ کے شائقین کے لیے غیرمعمولی اہمیت کا حامل ہے۔ 
یہ قلعہ ضمد کمشنری سے 20 کلومیٹر مشرق کی جانب واقع ہے۔ قلعہ جس انداز میں تعمیر کیا گیا تھا وہ فن تعمیر کا ایک شاہکار ہے۔ 

اس قلعہ کو تعمیر ہوئے ڈیڑھ صدی سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)

الحمی قلعہ سال ہجری 1256 میں الحسین بن علی آل خیرات نے تعمیرکرایا تھا۔ اس قلعہ کو تعمیر کیے ہوئے ڈیڑھ صدی سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔
الحمی قصبے کے سربراہ علی المدیر کا کہنا ہے کہ ’یہ قلعہ چٹانی پتھروں اورسرخ پکی اینٹوں سے تعمیر کیا گیا تھا۔‘ 
’دومنزلہ قلعے کے اندر متعدد کمرے ہیں جو ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ بالائی منزل کی راہ داریاں کمروں کے سامنے بنی ہیں جبکہ کمروں میں بنے طاقچوں پر ہوا اور روشنی کے لیے روشن دان بنائے گئے تھے جو آج بھی اصل شکل وصورت میں موجود ہیں۔‘
قصبے کے سربراہ نے مزید بتایا کہ ’قلعے کی تعمیر میں جو چٹانی پتھراستعمال کیے گئے تھے وہ آتش فشانی پتھ رتھے جو فولاد کی طرح مضبوط ہوتے ہیں اور اس دور میں قلعوں کی تعمیر کے لیے مخصوص ہوا کرتے تھے۔‘

الحمی قلعہ کے صحن میں کنواں بھی بنایا گیا تھا۔ (فوٹو: ایس پی اے)

قلعہ کی بالائی منزل کی چھت بنانے کےلیے درختوں کے تنے استعمال کیے گئے تھے جو زمانے کے ساتھ گر چکے ہیں جس کی وجہ سے بالائی منزل تقریباً ختم ہے تاہم قلعے کی ایک سمت میں بالائی منزل پرجانے کے لیے بنائی گئی سیڑھیاں کسی حد تک باقی ہیں۔ 
الحمی قلعہ کے صحن میں کنواں بھی بنایا گیا تھا جس کے آثار موجود ہیں جبکہ اس دور کے رواج کے مطابق خوراک کو ذخیرہ کرنے کے لیے بنائے گئے مخصوص سٹوررومز بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ 

شیئر: