Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیل پیداوار میں کمی، سعودی عرب کے موقف کی حمایت کرتے ہیں: مصر

دفتر خارجہ کے مطابق سعودی موقف کا مقصد تیل منڈیوں میں ڈسپلن پیدا کرنا ہے(فوٹو ٹوئٹر)
مصر نے کہا ہے کہ ’تیل پیداوار میں کمی سے متعلق اوپیک پلس کے فیصلے کے حوالے سے سعودی موقف کا مقصد تیل منڈیوں میں ڈسپلن پیدا کرنا ہے‘۔ 
الاقتصادیہ کے مطابق مصری دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’اوپیک پلس کے حالیہ فیصلے کے حوالے سے صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں‘۔ 
 دفتر خارجہ نے کہا کہ ’اوپیک پلس کے فیصلے کے حوالے سے سعودی عرب نے جو وضاحتیں دی ہیں مصر اس کی حمایت کرتا ہے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ’ مصر کو یقین ہے کہ سعودی عرب کا موقف تیل منڈی میں ڈسپلن پیدا کرنا اور حالیہ اقتصادی چیلنجوں سے  نمٹنے کے حوالے سے عالمی برادری کی پوزیشن مضبوط بنانا ہے۔‘ 
اس سے قبل تیل پیدا کرنے والے عرب ممالک کی تنظیم اوپیک کے سیکریٹری جنرل نے کہا تھا کہ ’تیل پیداوار میں کمی سے متعلق اوپیک پلس کا فیصلہ درست اور بروقت ہے‘۔
 اوپیک کے سیکریٹری جنرل علی بن سبت نے ایک بیان میں اشارہ کیا تھا کہ’ اس فیصلے میں عالمی معیشت کے ارد گرد کی غیر یقینی صورتحال، تیل منڈی میں عدم توازن خاص طور پر طلب اور رسد کے پہلووں کو مدنظررکھا گیا ہے‘
علی بن سبت کا کہنا تھا کہ’ یہ فیصلہ اس کامیاب طریقہ کار کے مطابق آیا ہے جو پہلے بھی اپنایا گیا تھا‘۔
یاد رہے کہ اوپیک پلس نے پانچ اکتوبر کو ویانا میں اجلاس کے دوران نومبر میں یومیہ 20 لاکھ بیرل پیداوار کم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

شیئر: