Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

توشہ خانہ کیس: عمران خان نااہل، قومی اسمبلی کی نشست خالی قرار

پاکستان کے الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیرِاعظم عمران خان کو نااہل قرار دے دیا ہے۔ 
جمعے کو توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے کہا کہ عمران خان ’کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے ہیں۔ ان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قرار دی جاتی ہے۔‘
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے پانچ رکنی کمیشن کا متفقہ فیصلہ سناتے ہوئے کہا ’عمران خان کو آرٹیکل 63 ون پی کے تحت نااہل قرار دیا جاتا ہے۔‘ 
آئین کے آرٹیکل 63 ون پی کے تحت نااہلی پارلیمنٹ کی موجودہ مدت تک محدود ہوتی ہے۔ تاہم الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ان کے خلاف ٹرائل کورٹ میں مقدمہ بھی چلایا جائے گا۔
الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ’چونکہ فریق نے غلط بیانی کی اور جھوٹے اثاثے ظاہر کیے لہٰذا انہوں نے الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 173 اور 167 کے تحت بدعنوانی کے عمل کے جرم کا ارتکاب کیا ہے، الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 174 کے تحت انہیں سزا ہونی چاہیے۔‘
فیصلے کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 190(2) کے تحت مزید ایکشن لیا جائے اور قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے۔
خیال رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ارکان کی جانب سے دائر ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے اپنے اثاثوں میں توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف اور ان تحائف کی فروخت سے حاصل کی گئی رقم کی تفصیل نہیں بتائی۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ فیصلہ ناقابل قبول ہے۔ یہ عمران خان پر نہیں پاکستان کے آئین اور اداروں پر حملہ ہے۔‘ 

عمران خان کہہ چکے ہیں کہ لانگ مارچ اکتوبر میں ہی ہوگا۔ فوٹو: اے ایف پی

فیصلہ سنائے جانے کے وقت الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری، فیصل جاوید اور دیگر موجود تھے۔
الیکشن کمیشن کے گرد سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے اور ریڈ زون جانے والے راستوں پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔
توشہ خانہ کیس ہے کیا؟
رواں سال اگست میں الیکشن کمیشن میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ایم این ایز کی درخواست پر سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کی نااہلی کے لیے ایک ریفرنس بھیجا تھا۔
ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ ’عمران خان نے اپنے اثاثوں میں توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف اور ان تحائف کی فروخت سے حاصل کی گئی رقم کی تفصیل نہیں بتائی۔‘
ریفرنس کے مطابق عمران خان نے دوست ممالک سے توشہ خانہ میں حاصل ہونے والے بیش قیمت تحائف کو الیکشن کمیشن میں جمع کروائے گئے اپنے سالانہ گوشواروں میں دو سال تک ظاہر نہیں کیا اور یہ تحائف صرف سال 2020-21 کے گوشواروں میں اس وقت ظاہر کیے گئے جب توشہ خانہ سکینڈل اخبارات کی زینت بن گیا۔

سپیکر قومی اسمبلی نے عمران خان کی نااہلی کے لیے ریفرنس بھیجا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی محسن شاہنواز رانجھا کی طرف سے جمع کروائے گئے اور سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس میں اثاثے چھپانے پر عمران خان کی نااہلی کی استدعا کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ عمران خان اور ان کی جماعت نے ان تمام کیسز کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔

شیئر: