Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے اثاثوں میں اضافہ، 2025 تک 4 ٹریلین ریال کا ہدف

پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے 2021 میں 85.7 بلین ریال  کا منافع کمایا ہے( فائل فوٹو اے ایف پی)
سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2021 میں اس کے اثاثوں میں 20 فیصد اضافے کے بعد ان کی مالیت اب 1.980 ٹریلین ریال تک پہنچ گئی ہے۔
ارگام نے رپورٹ کیا ہے کہ یہ اضافہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کو حجم کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے خودمختار دولت فنڈز میں سے ایک بنا دیتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے گورنر یاسر الرمیان ترقی کو جاری رکھنے کے خواہاں ہیں اور 2025 کے آخر تک تقریباً 4 ٹریلین ریال کے اے یو ایم ایس کو ہدف بنا رہے ہیں۔
یاسر الرمیان نے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ 2021 کی سالانہ رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ 2021 کے دوران فنڈ اپنی اے یو ایم ایس کو 20 فیصد سے بڑھا کر تقریباً 1.980 ٹریلین ریال  تک پہنچانے میں کامیاب ہوا جو پہلے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ پروگرام شروع ہونے کے بعد سے سب سے زیادہ سالانہ ترقی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کا مقصد اپنے اے یو ایم ایس میں اضافہ کرنا ہے جب کہ مملکت کے نان آئل جی ڈی پی میں بتدریج اپنا حصہ بڑھانا، سٹریٹجک شعبوں کی ترقی اور مقامی مواد میں اضافہ کرنا ہے‘۔
رپورٹ کے مطابق پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے 2021 میں 85.7 بلین ریال  کا منافع کمایا۔
سعودی خودمختار فنڈ نے بھی 2021 میں اپنے سرمایہ کاری کے پول سے 25 فیصد واپسی کی جو بین الاقوامی سٹریٹجک انویسٹمنٹس، سعودی ایکویٹی ہولڈنگز اور سعودی سیکٹر ڈویلپمنٹ اثاثوں سے چلتی ہے۔
یاسر الرمیان نے کہا کہ ’ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ   نے اپنی متعدد پورٹ فولیو کمپنیوں کو پبلک کیا، نئی سٹریٹجک شراکت داریاں شروع کیں،سعودی عرب کے سٹریٹجک شعبوں میں 12 نئی کمپنیاں بنائیں اور پورٹ فولیو میں تقریباً  77 ہزار نئی ملازمتیں پیدا کیں۔

پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے مجموعی ملازمین کی تعداد ایک ہزار457  ہے جن میں سے 83 فیصد سعودی ہیں(فائل فوٹو العربیہ)

پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے مجموعی ملازمین کی تعداد  ایک ہزار457  ہے جن میں سے 83 فیصد سعودی ہیں۔2021 میں77 ہزار 700  بالواسطہ اور بلاواسطہ ملازمتیں پیدا ہوئیں جب کہ 45 کمپنیاں قائم کی گئیں۔
پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے گورنر یاسر الرمیان نے کہا کہ ’ پی آئی ایف نے 2021 کےدوران ایک بار پھر اپنی غیر معمولی طاقت اور لچک کا مظاہرہ کیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے کامیابی کے ساتھ اپنی پانچ سالہ حکمت عملی کا آغاز کیا، مقامی اور بیرون ملک ابھرتے ہوئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک فعال سرمایہ کاری کے نقطہ نظر کو فروغ دیا اور ایک زیادہ پائیدار مستقبل کے روڈ میپ قائم کرنے کے علاوہ ترقی کو تیز کرنے کے لیے مارکیٹ کے چیلنجوں پر بھی قابو پایا‘۔

شیئر: